بدھ‬‮   25   ستمبر‬‮   2024
 
 

متحدہ جہاد کونسل جموں وکشمیر کو آزادکشمیر اسمبلی میں کرتارپور طرز کی راہداری کھولنے کی قرارداد پر شدید تشویش

       
مناظر: 659 | 3 Apr 2023  

 

مظفرآباد(نیوز ڈیسک )متحدہ جہاد کونسل جموں وکشمیر نے آزادکشمیر اسمبلی میں کرتارپور طرز کی راہداری کھولنے کی قرارداد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قرار دای ہے کہ آزاد جموں و کشمیر اسمبلی میں کشمیر راہداری قرارداد پاس کرنا،بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے سامنے سرینڈر کرنے اور خونی لکیر کو مکمل سرحد میں تبدیل کرنے کے خواب دیکھنے کی ایک بھونڈی کوشش ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کی جاتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار متحدہ جہاد کونسل کے ایک خصوصی اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت متحدہ جہاد کونسل کے چیر مین سید صلاح الدین احمد نے کی۔اجلاس میں کہا گیا کہ کرتار پور راہداری کا شاردہ راہداری سے موازنہ کرنا،زمینی حقائق سے قطعی انحراف ہے۔کرتار پور راہداری کا معاملہ بین الاقوامی سرحد سے تعلق رکھتا ہے، جبکہ یہاں جموں و کشمیر کے دو خطوں کے درمیان سرحد نہیں بلکہ ایک خونی لکیر ہے جسے کنٹرول لائن کا نام دیا گیا ہے۔
اجلاس میں اس بات پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا کہ ایک طرف بھارت نے مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر کو ضم کردیا ،دفعہ 370اور 35Aکو ختم کرکے،ریاست کی شناخت پر منصوبہ بند حملہ کیا ہے۔ ان اقدامات کی آڑ میں ریاست کے مسلم اکثریتی کردار کو اقلیتی کردار میں تبدیل کرنے کی منظم کوششیں ہورہی ہیں،ریاست کو عملا ایک قید خانے میں تبدیل کیا جاچکا ہے۔انسانی حقوق کی بدترین پامالیاں جاری ہیں۔ایسے میں پاکستانی حکومت نے یہ فیصلہ لیا تھاکہ جب تک ریاست کی سابقہ حیثیت بحال نہیں کی جاتی دفعہ 370اور 35A کو بحال نہیں کیا جاتا،تب تک بھارت سے مزاکرات نہیں ہونگے۔انہی حالات میں اگر آزاد کشمیر اسمبلی میں ایسی قرارداد آتی ہے توصاف ظاہر ہے کہ سوالات اٹھیں گے اور شکوک شبہات جنم لیں گے۔اگر چہ اس قرارداد کی کوئی قانونی حیثیت نہیں لیکن اس سے یہ تاثر ضرور گہرا ہوتا جارہا ہے کہ کہیں نہ کہیں مسئلہ کشمیر کو دفن اور کنٹرول لائن کو مستقل سرحد بنانے کی سازشیں ہورہی ہیں۔

اجلاس میں خبردار کیا گیا کہ 5لاکھ سے زائد شہدا کی وارث کشمیری قیادت اور حریت پسند کشمیری عوام اس طرح کے کسی بھی منصوبے کو تحریک آزادی کشمیر کے تئیں خطرناک اور غداری کے مترادف سمجھتے ہیں،جس کی کسی بھی صورت اجازت نہیں دی جائیگی۔اجلاس میں آزاد کشمیر کی قیادت اور پاکستانی قیادت سے اپیل کی گئی کہ وہ مسئلہ کشمیر کی حساسیت کو سمجھیں اور ایسے اقدامات اٹھانے سے گریز کریں،جن سے ایک کروڑ سے زائد محکوم و مظلوم کشمیری عوام کے جذبات کو ٹھیس اور جدوجہد آزادی کو نقصان پہنچے کا اندیشہ ہو۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0