جمعرات‬‮   26   دسمبر‬‮   2024
 
 

منقسم ریاست جموں کشمیر کی خونی لکیر کے آر پار کسی بھی قسم کا “کاریڈور” کا تصور تحریک کشمیر سے غداری کے مترادف ، مسرت عالم بٹ

       
مناظر: 573 | 4 Apr 2023  

 

سرینگر (نیوز ڈیسک )کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیرمین اور مسلم لیگ جموں کشمیر کے سربراہ مسرت عالم بٹ نے کہا ہے کہ منقسم ریاست جموں کشمیر کی خونی لکیر کے آر پار کسی بھی قسم کا “کاریڈور” کا تصور کرنا ہی تحریک کشمیر سے غداری کے مترادف ہے ،”کوریڈور” کی تجویز کشمیر کی تقسیم کو تقویت پہنچانے اورکشمیریوں کی عظیم قربانیوں کی توہین ہے ،کچھ لوگ ہندوستان کے عزائم میں دانستہ یا نادانستہ سہولت کار ثابت ہور ہے ہیں ایسے کسی بھی اقدام کے خلاف کشمیری عوام سیسہ پلائی ہوئی دیوار کے مانند کھڑی ہیں،آزاد جموں کشمیرکی اسمبلی سیاسی جماعتوں کا مجموعہ ہے اور اس مکروہ عزائم قرار داد کا کامیاب ہونا ان کی اجتماعی دانش پر سوالیہ نشان ہے۔ آزاد حکومت کی اس قرار داد سے لاتعلق ہونا اور تحقیقات کرانا اگر آنکھ مچولی نہیں تو اس ممبر کے خلاف سخت ترین کارروائی ہونی چاہیے ،

آزاد جموں کشمیر کی اسمبلی میں کرتار پور کاریڈور کے طرز پر جموں کشمیر کی خونی لکیر پر اسی طرز کے کاریڈور بنانے سے متعلق ایک قراردادیں پاس کرانے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے چیر مین حریت کانفرنس نے اپنے بیان میں کہا اس قرارواد کا اسمبلی سے متفقہ طور پر منظور ہونا سیاستدانوں اور منتخب نمائیندگان کا تحریک آزادی کشمیرسے متعلق اپنی ذمہ داریوں سے متعلق نااہلی اور مجرمانہ غفلت کی ایک بڑی مثال ہے۔ عاقبت نا اندیشی پر مبنی اس قرار داد کی ریاست کے ہر باشندے کو سختی سے مذمت کرنی چاہئے۔

قائد تحریک مزاحمت کشمیر مسرت عالم بٹ نے کہا کہ ہم نے دیکھا کہ سرحدوں پر سیز فائر محائدے کے بعد کشمیریوں کا کیا حشر ہوا تاجروں ڈاکٹروں عام شہریوں کا قتل عام جاری رہا نوجوانوں کی نعشوں کو وارٹین کے حوالے کرنے کے بجائے نامعلوم مقامات پر دفنایا جا رہا ہے حریت پسندوں کی جائز جائدادوں کو ضبط کیا جارہا ہے کشمیر کے قد آور سیاسی قائدین کو جھوٹے کیسوں میں پھنسا کر جیلوں میں ہی سڑھانے کی پالسی اپنائی جارہی ہے کشمیر کی سب سے بڑی اور طاقتور پارٹی حریت کانفرنس کے دفاتر کو نہ صرف سیل کیا جا رہا ہے بلکہ حریت کانفرنس سے وابستہ قائدین کو بات کرنے کی اجازت تک نہیں ہے جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس بین الاقوامی سطح پر ایک تسلیم شدہ سیاسی اتحاد ہے .تعلیم جو دنیا کے کسی بھی کونے میں حاصل کی جا سکتی ہے پاکستان میں حاصل کی گئی ڈاکٹرز انجئنرز یا دوسری ڈگریوں کو یہاں کشمیر میں ہندوستان تسلیم نہیں کرتا ہے تو ایسی صورتِحال میں قراردادیں پاس کرانا زخموں پر نمک پاشی کے برابر ہیں ایسے لولی پاپ کی طرف دیکھنے سے بہتر ہے کہ شان سے مرا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس رہ کیا گیا ہے؟ کہ اس کو بجانے کے لئے صلح کی جائے اس سے بہتر تھا کہ بین الاقوامی برادری کو یہ باور کرایا جائے کہ اگر ہندوستان نے کشمیریوں پر ظلم کرنا بند نہ کیا 370 و35A وغیرہ جیسے دفعات اور انسانی حقوق کو بحال نہ کیا تو ہم ہندوستان کے ساتھ کئے گئے تمام معاہدے توڑ دیں گے تاکہ دنیا سوچنے پر مجبور ہوجاتی کہ کشمیر بین الاقوامی سطح اور اقوام متحدہ کا تسلیم شدہ مسلہ ہے لہزا کشمیر کی طرف توجہ دینا ہماری زمداری ہے بہرحال ایسے بے مقصد اقدامات سے کچھ حاصل نہیں ہو گا بلکہ ہمارے مقصد اور نظریہ کو ہی نقصان پہنچے گا. ا امید ہے مقبوضہ کشمیریوں کا درد آزاد کشمیر کی اسمبلی میں منتخب اشرافیہ سمجھ جایئں کہ مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر عالمی سطح پہ تسلیم شدہ متنازعہ خطہ ہے ۔

انہوں نے آزاد کشمیر اسمبلی کے 29 مارچ کے اجلاس میں شیخ رشید کی عوامی مسلم لیگ سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف حکومت کے اتحادی رکن اسمبلی ،آزاد کشمیر حکومت کے پارلیمانی سیکرٹری برائے ٹرانسپورٹ جاوید بٹ کی جانب سے قرار داد جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا تھا کو واپس لینے کی وزیر اعظم آزاد کشمیر کی یقین دہانی کو سراہتے ہوئے امید کی کہ اس پر عملدرآمد کرکے اس کے پیچھے عزائم کو طشت از بام کیا جائے ۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0