نئی دہلی (نیوز ڈیسک )انسانی حقوق کی سرکردہ تنظیموں ،کارکنوںاورصحافیوں کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کے کارکنوں کے بارے میں اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی کی طرف سے کشمیری صحافی عرفان معراج کی گرفتاری پراظہار تشویش کے باوجودبھارت نے انہیںمسلسل نظربندکر رکھا ہے۔
اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ میری لالر نے ٹویٹ کر کے عرفان معراج کی گرفتاری پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔صحافیوں کی تنظیموں، پریس کلب آف انڈیا، ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا اور جرنلسٹ فیڈریشن آف کشمیر نے بھی ان کی گرفتاری پر تنقید کی۔ایڈیٹرز گلڈنے صحافیوں کے خلاف کالے قانون یواے پی اے کے غیرضروری استعمال پر گہری تشویش کا اظہارکیا۔ گلڈ نے ریاستی انتظامیہ پر زور دیتا ہے کہ وہ جمہوری اقدار کا احترام کرے۔ای جی آئی نے کہا کہ عرفان معراج کی گرفتار ی سے ظاہرہوتا ہے کہ جموں وکشمیر میں اسٹیبلشمنٹ کی تنقیدی رپورٹنگ پر صحافیوں کی گرفتاری کا رحجان جاری ہے جن میں صحافی آصف سلطان، سجاد گل اور فہد شاہ شامل ہیں۔ گلڈ نے کہا کہ کشمیر میں میڈیا کی آزادی آہستہ آہستہ ختم ہو رہی ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک بیان میں کہا کہ کشمیری صحافی عرفان معراج کی دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتاری ایک دھوکہ ہے۔ یہ گرفتاری جموں و کشمیر کے خطے میں طویل عرصے سے جاری انسانی حقوق، میڈیا کی آزادی اور سول سوسائٹی کے خلاف کریک ڈائون کی ایک اور مثال ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا بورڈ کے چیئرمین آکار پٹیل نے ایک بیان میں کہاکہ کشمیر میں آزادی اظہار اور تنظیم سازی کے حقوق کی پامالی کا سلسلہ بلا روک ٹوک جاری ہے۔عرفان معراج جیسے انسانی حقوق کے کارکنوں کی حوصلہ افزائی اور حفاظت کی جانی چاہیے، نہ کہ ظلم و ستم کا نشانہ بنانا چاہیے۔