لندن(نیوز ڈیسک ) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے رابطہ کار برائے بھارت و نیپال چیری برڈ نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطین میں اسرائیلی کارروائی کی طرز پر بھارتی حکومت مشینری کا استعمال کرتے ہوئے کشمیریوں کے مکانات اور کاروبار کو بغیر کسی وارننگ یا معقول وجہ کے تباہ کر رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بڑھتی ہوئی سخت گیر ہندوتوا پالیسیوں کی وجہ سے بین الاقوامی سرخیوں میں رہتے ہیں جن کا خصوصی نشانہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام ہوتے ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل ویب سائٹ پر اپنے ایک مضمون میں مودی کی بلڈوزر سیاست، مقبوضہ جموں وکشمیر کے معدنی وسائل کی لوٹ مار، صحافیوں کی گرفتاری اور بھارت میں اقلیتوں کو نشانہ بنانے کو موضوع بنایا ہے ۔
چیری نے کشمیر میں مسمار کیے جانے والے ایک مکان کی تصویر کا ذکر کرتے ہوئے لکھاکہ جیسا کہ تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسرائیلی طرز پرمشینری کا استعمال کرتے ہوئے کشمیریوں کے مکانات اور کاروبار کو بغیر کسی وارننگ یا معقول وجہ کے تباہ کیا جا رہا ہے۔ کشمیریوں کے وسائل کو لوٹنے کے بارے میں چیری نے کشمیر میںاڈانی مائننگ کے زیرعنوان لکھا ہے کہ منافع اس بڑی بھارتی کمپنی (گوتم اڈانی مودی کا قریبی ساتھی ہے) کو جائے گا، کشمیریوں کو نہیں لیکن انہیںماحولیاتی تباہی اور نقل مکانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔چیری برڈ نے اپنی پوسٹ میں کشمیری صحافی عرفان معراج کی گرفتاری کا معاملہ بھی اٹھایا۔
انہوں نے لکھا کہ عرفان کواسی تنظیم سے روابط کی وجہ سے گرفتارکیاگیا ہے جس کے ساتھ روابط رکھنے پر خرم پرویز کو گرفتارکیاگیا تھا یعنی جموں و کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی، جس نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسزکے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بار بار تنقید کی ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت نے ابھی ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پربھارتی حکومت پر شدید تنقید کی گئی ہے جس میں مذہبی اقلیتوں، اختلاف رائے رکھنے والوں اور صحافیوں کو نشانہ بنانا شامل ہے۔چیری برڈنے مودی کے ساتھ برطانوی حکومت کے برتائو کے طریقے پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ اس سب کے باوجود برطانیہ کے سکریٹری خارجہ نے مضبوط اقتصادی اور تکنیکی تعلقات استوار کرنے کے لیے حال ہی میں بھارت کا دورہ کیا ۔