اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی جانب سے اپنی نااہلی کے خلاف درخواست مسترد کر دی۔
سردار تنویر الیاس کی لیگل ٹیم نے آزاد کشمیر ہائیکورٹ کی جانب سے وزارت عظمی کے عہدے سے ہٹائے جانے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
آزاد کشمیر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس راجہ سعید اکرم کا کہنا تھا کہ آپ دوبارہ اپیل کل لے کر آئیں، اپیل کا ٹائٹل درست نہیں، سردار تنویر الیاس کو وزیر اعظم لکھا گیا ہے۔
سردار تنویر الیاس کے وکلاء سے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر وہ وزیر اعظم ہیں تو اپیل دائر کرنے کی ضرورت کیوں ہے؟ فیصلہ غلط یا ٹھیک ہوا اس پر فیصلہ بعد میں ہوگا۔
اس سے قبل سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس کی اپیل پر رجسٹرار سپریم کورٹ نے اعتراض لگا کر واپس کردی۔
اعتراض میں کہا گیا کہ سردار تنویر الیاس کو ڈی سیٹ کرنے کا نوٹیفکیشن منسلک کیوں نہیں ہے، سردار تنویر الیاس وزیراعظم نہیں سابق وزیر اعظم ہیں۔
بعدازاں سابق وزیر اعظم کی لیگل ٹیم اعتراض دور کرنے کے لیے واپس روانہ ہو گئی، سابق وزیر اعظم کی لیگل ٹیم میں ایڈووکیٹ ریشم خان اور سردار عبدالرازق خان ایڈووکیٹ شامل ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز آزاد کشمیر ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس میں سردار تنویر الیاس کو وزارت عظمیٰ کے لئے نااہل قرار دیا تھا، آزاد کشمیر کی تاریخ میں پہلی بار کسی وزیرِ اعظم کو توہین عدالت پر نااہل قرار دیا گیا ہے۔
توہین عدالت کیس میں وزیرِ اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی نااہلی کے بعد سینئر وزیر خواجہ فاروق قائم مقام وزیرِ اعظم بنایا گیا ہے، نئے وزیرِ اعظم کے انتخاب تک خواجہ فاروق قائم مقام وزیر اعظم کے فرائض سرانجام دیں گے۔