سرینگر (نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے جمعتہ الوداع کے موقعے پر سرینگر کی تاریخی جامع مسجد کو مقفل کرنے کے انتظامیہ کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے انتہائی افسوسناک قرار دیا ہے۔
فاروق عبداللہ نے درگاہ حضرت بل میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر جموں وکشمیر میں حالات ٹھیک ہیں تو جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت کیوں نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام لوگوں کے دینی حقوق میں مداخلت ہے۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ جامع مسجد جموں و کشمیر کے لاکھوں مسلمانوں کے عقیدے کا مرکز ہے، جمعتہ الوداع کے مبارک دن اس عظیم مسجد کو مسلمانوں کیلئے بند کرنا انتہائی افسوسناک ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی غیر ضروری پابندیاں لاکھوں لوگوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتی ہیں ۔ نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہا کہ میر واعظ عمر فاروق کو بھی کئی برس سے نظر بند رکھا گیا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ انہیں رہا کیا جائے۔
جموں وکشمیر میں اگر حالات ٹھیک ہیں تو جامع مسجد کیوں مقفل کی گئی، فاروق عبداللہ
مناظر: 510 | 15 Apr 2023