نئی دہلی(نیو زڈیسک )بھارت میں ذرائع ابلاغ کی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ملک میں ہر دوسرے دن پولیس فائرنگ یا پولیس مقابلوں میں لوگوں کو قتل کیا جاتا ہے ۔
رپورٹ میں کہاگیاہے کہ بھارت میںانسانی حقوق کے قومی کمیشن (این ایچ آر سی)نے کورونا وبا کے دوران بھی ہر تیسرے دن پولیس کی فائرنگ یا پولیس مقابلے کی وجہ سے لوگوں کے مرنے کے مقدمات درج کئے ہیں۔ بھارتی اخبار ”بزنس اسٹینڈرڈ” نے اپنی رپورٹ میں 2022میںبھارتی پارلیمنٹ کے ایوان بالا( راجیہ سبھا)میں جوابات کے سالانہ اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہاہے کہ 2018-19میں پولیس کے جعلی مقابلوں کے 179مقدمات درج کیے گئے۔ بھارتی سیاست دان اور سابق ارکان پارلیمنٹ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو تین افراد نے ہفتے کی رات (16 اپریل کو) ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نزدیک سے گولی مار کر قتل کر دیا جب ریاست اتر پردیش کے شہر الہ آباد( پریاگ راج) میںپولیس اہلکار نے انہیں طبی معائنے کے لیے لے جارہے تھے۔ تجزیہ کاراسے بھی پولیس مقابلے یا پولیس کی فائرنگ سے ہونے والی ہلاکت سمجھتے ہیں۔ یہ ہر دوسرے دن قتل کا ایک اور کیس ہے۔ کورونا پابندیوں کے دوراں2019-20میں ایسی ہلاکتوں کی تعداد 135اور 2020-21میں 113تک رہ گئی تھی۔ لیکن پھر بھی ہر تیسرے دن ایک کیس سامنے آتا تھا۔ 2021-22میں اس طرح کے واقعات میںاموات کی تعداد دوبارہ بڑھنا شروع ہو گئی۔رپورٹ میں کہاگیا کہ کورونا وباکے دوران اس طرح کے کیسز میں تیزی سے کمی واقع ہوئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رجسٹرڈ کیسوں کے مقابلے میں زیر التوا مقدمات کا تناسب بھی بڑھ گیا ہے جو 2017-18میں 13.6 فیصد سے بڑھ کر 2021-22میں 85.3فیصد تک پہنچ گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کورونا وبا شروع ہونے کے بعد دیگر علاقوںکے مقابلے میں کچھ علاقوں میں اس طرح کے کیسز میںزیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق آسام میں پولیس فائرنگ اور مقابلوںکے واقعات کی تعداد 2018-19میں سات سے بڑھ کر 2021-22میں 24ہو گئی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں 2021-22میںاس طرح کے 39 کیسز ریکارڈ کیے گئے۔
بھارت میں ہر دوسرے دن جعلی پولیس مقابلوں میں لوگوں کو قتل کیا جاتا ہے: رپورٹ
مناظر: 712 | 19 Apr 2023