نئی دہلی(نیوز ڈیسک ) پلوامہ حملے کے بارے میں بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کے انکشافات نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کومشکل میں ڈال دیا ہے اور وزراء نے اپنا دامن بچاناشروع کر دیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے انڈیا ٹوڈے ٹی وی کے پروگرام میں اپنا پہلوبچانے کی کوشش کرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے پاس پلوامہ میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے قافلے پر حملے کے بارے میں چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ ستیہ پال ملک نے رواں ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ پیراملٹری اہلکاروں کو ہوائی جہاز کے ذریعے سرینگر لیجانے سے انکار کرکے سڑک کے ذریعے سفر کرنے پر مجبور کیا گیا تھا اور انٹیلی جنس ایجنسیاںخطرے کا سراغ لگانے میں ناکام ہوگئی تھیں۔ ستیہ پال ملک نے مودی سے کہاتھاکہ یہ حملہ حکومت کی ناکامی ہے لیکن انہیں اس معاملے پر خاموش رہنے کے لئے کہا گیا۔امت شاہ نے کہا کہ بیانات کی ساکھ پر سوال اٹھائے جانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ میں ملک کے لوگوں کو ضرور بتائوں گا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے ایسا کچھ نہیں کیا جسے چھپانے کی ضرورت ہے۔ان کا بیان ستیہ پال ملک کے انکشاف پر حکومت کا پہلا ردعمل ہے۔14 فروری 2019کو پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر ایک کاربم حملے میں 40 اہلکار ہلاک ہو ئے تھے۔