اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) سوات کے علاقے کبل میں سی ٹی ڈی تھانے کے اندر ہونے والے دھماکے میں جاں بحق پولیس اہلکاروں کی تعداد 12 ہو گئی۔ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی خالد سہیل نے بتایا کہ تھانہ سی ٹی ڈی کبل میں دھماکا ہوا، دھماکے سے تھانے کی عمارت بیٹھ گئی، دھماکے سے علاقے کی بجلی منقطع ہو گئی، دھماکے کی نوعیت معلوم کی جا رہی ہے۔ خالد سہیل کے مطابق تھانہ سی ٹی ڈی کبل میں 2 دھماکے ہوئے ، تھانے میں اسلحہ اور مارٹر گولے بھی موجود تھے، ممکن ہے مارٹرگولے پھٹنے سے دھماکے ہوئے ہوں، خود کش دھماکا بھی ہو سکتا ہے۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا تھانے کے گیٹ پر دھماکانہیں ہوا، عموماً خود کش حملہ آور گیٹ پر ہی خود کو اڑا دیتا ہے، تھانےکی عمارت پرانی تھی، بیشتر دفاتر اور اہلکار نئی عمارت میں تھے۔
آئی جی خیبر پختونخوا اختر حیات گنڈاپور کا کہنا نے دھماکے میں 5 افراد کی شہادت اور 15 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں سکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔
بعد ازاں پولیس حکام نے بتایا کہ تھانے کے اندر ہونے والے دھماکے میں جاں بحق پولیس اہلکاروں کی تعداد 12 ہو گئی ہے جبکہ 40 افراد زخمی ہیں۔
محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے سوات کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دھماکے سے متاثرہ افراد کو ہنگامی بنیادوں پر علاج فراہم کیا جائے۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے سوات میں سی ٹی ڈی تھانےمیں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا دہشت گردی کے اس ناسور کو جلد جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے بھی سوات میں سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکےکی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے تعاون سے دہشت گردوں کا مکمل صفایا کر دیا جائے گا۔
تھانہ کبل دھماکے میں جاں بحق اہلکاروں کی تعداد 12 ہو گئی، سوات کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ
مناظر: 444 | 25 Apr 2023