جموں(نیوز ڈیسک)غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے پونچھ، راجوری اور ریاسی اضلاع میں محاصرے اور تلاشی کی مسلسل کارروائیوں کے دوران خواتین سمیت 4درجن سے زائد شہریوں کو گرفتار کر لیاہے جو آج مسلسل چھٹے روز بھی جاری ہیں۔
بھارتی فوج اور پیراملٹری فورسزنے جمعرات کو پونچھ کے علاقے بھٹہ دھوریاں میں بھارتی فوج کی گاڑی پر حملے کے بعدبڑے پیمانے پر فوجی کارروائی شروع کی تھی ،حملے میں پانچ بھارتی فوجی ہلاکت ہوگئے تھے۔بھٹہ دھوریاں ،ٹوٹا گلی، نارفاریسٹ ، سنجیوٹے، کوٹن، بھمبر گلی، سنگیوٹے، مینڈھر، تھنہ منڈی اور سرحدی اضلاع کے دیگر علاقوں میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کو مزید تیز کرنے کیلئے فوج کی اضافی نفری طلب کی گئی ہے ۔ ایک پولیس افسر نے میڈیا کو بتایاہے کہ فوجی کارروائی آج منگل کو چھٹے روز بھی جاری ہے ، پورے علاقے کا محاصرہ کر کے ہیلی کاپٹر ، ڈروز اور سراغراساں کتے استعمال کئے جارہے ہیں اور متعدد فورسز اہلکارآپریشن میں حصہ لے رہے ہیں ۔بھارتی حکام نے تصدیق کی ہے کہ خواتین سمیت 40سے افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔
ادھرفوجیوں نے سرینگر، اسلام آباد، پلوامہ، شوپیاں، کولگام، بارہمولہ اور بڈگام اضلاع کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ درجنوں گاڑیوں پر سواربھارتی فوجیوں اور پولیس کے اہلکاروں نے سرینگر کے پادشاہی باغ اور قریبی علاقوں کو گھیرے میں لے لیا۔ انہوں نے گھر گھر تلاشی لی اور مقامی لوگوں کے شناختی کارڈ چیک کئے۔ آپریشن کے دوران ڈرونز کو بھی استعمال کیا گیا۔