نئی دلی (نیوز ڈیسک )بھارتی سپریم کورٹ نے 2018میں غیر قانونی طورپر زیر قبضہ جموں وکشمیر کے ضلع کٹھوعہ میں 8 سالہ کمسن مسلم بچی کی اجتماعی عصمت دری اور قتل کے ملزم شبھم سنگرا کے خلاف مقدمہ پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پٹھانکوٹ، پنجاب کی عدالت میں منتقل کرنے کا حکم جاری کیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنوری 2018میں کٹھوعہ کی ایک نابالغ مسلم بچی آصفہ بانو کو اغوا کے بعد ایک گائوں کے مندر میں چار دن تک بے ہوش رکھنے کے بعد اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیاتھا۔بعدازاں اسے قتل کردیاگیاتھا۔ ایک خصوصی عدالت نے 10جون 2019کو تین افراد کو عمر قید جبکہ تین کو پانچ سال قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔گزشتہ سال 16 نومبر کو سپریم کورٹ نے سنگرا کو بالغ قرار دیتے ہوئے اسکے خلاف مقدمہ چلانے کا حکم دیا تھاجسے ابتدا میں نابالغ سمجھا جارہاتھا۔جسٹس اجے رستوگی اور جسٹس بیلا ایم ترویدی پر مشتمل سپریم کورٹ کے بنچ نے اپنے حکمنامے میں کہاکہ مقدمے کی مزید سماعت پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پٹھان کوٹ کی عدالت کریگی ۔سپریم کورٹ نے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کٹھوعہ اور ہائی کورٹ کے احکامات کومسترد کردیا جن میں کہاگیاتھا کہ مجرم سنگرا نابالغ تھا اور اس لیے اس پرالگ سے مقدمہ چلایا جائے۔