سری نگر28 اپریل (نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر نائب چیئرمین غلام احمد گلزار نے کہا ہے کہ جموںوکشمیر اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ ایک متنازعہ خطہ ہے جہاں گروپ 20اجلاس کے انعقاد کا بھارتی اقدام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ متنازعہ علاقے میں اجلاس جموں وکشمیر کی حقیقی صورتحال سے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی گہری سازش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کشمیر میں اس طرح کی تقریبات کا انعقاد کر کے علاقے میں اپنے جرائم کو عالمی نظروں سے چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ مودی حکومت مذکورہ اجلاس کے ذریعے عالمی برادی کی یہ تاثیر بھی دینا چاہتی ہے کہ مقبوضہ علاقے میں حالات معمول کے مطابق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو ممالک انسانی حقوق کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں انہیں اس تقریب کا بائیکاٹ کرنا چاہیے اور وہ ممالک جو انسانی حقوق کے مسائل کو نظر اندازکر کے معاشی فوائد کو ترجیح دیتے ہیں انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ وہ ایک ایسے ظالم ملک کا ساتھ دے رہے ہیں جو انسانیت کو اپنے بوٹوں تلے روندرہا ہے۔ غلام احمد گلزار نے کہا کہ بھارت جمہوری ملک نہیں بلکہ ایک استعماری ملک ہے جس نے کشمیریوں کو تمام بنیادی حقوق سے محروم کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے دس لاکھ کے لگ بھگ فورسز اہلکار مقبوضہ علاقے میں تعینات کر رکھے ہیں اور مقبوضہ خطہ اس وقت دنیا کا سب سے بڑا فوجی تعیناتی والا خطہ بن چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گروپ20 ملکوں کو بھارت سے پوچھنا چاہیے کہ اس نے اپنی نصف فوج کشمیر میں کیوں تعینات کررکھی ہے ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر نائب چیئرمین نے امید ظاہر کی کہ انسانیت اور انسانی حقوق پر یقین رکھنے والے ممالک بھارت کو ان جرائم کے لیے جوابدہ ٹھہرائیں گے جو اس کی فورسز کشمیر میں کر رہی ہیں۔
غلام احمد گلزار نے جموںوکشمیر کے بارے میں پاک فوج کے حالیہ بیان کو کشمیریوں کیلئے حوصلہ افزائی کا باعث قرار دیدیا۔ پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد شریف چودھری نے منگل کے روز پریس کانفرنس کے دوران بھارت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا تھاکہ بھارتی جارحیت اور جھوٹے بیانات تاریخ نہیں بدل سکتے ، مقبوضہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا اور اسے تبدیل نہیں کیا جا سکتا، جموںوکشمیر کبھی بھی بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا۔