سری نگر،اسلام آباد( نیوز ڈیسک) مقبوضہ کشمیرمیں جموں کشمیر محاذِ آزادی کے سرپرست اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اعظم انقلابی کی ہمشیرہ گذشتہ شب سرینگر میں انتقال کرگئیں ،وہ کافی عرصے کینسر کے مہلک مرض میں مبتلا تھیں، جمعہ کی صبح مرحومہ کو سرینگر میں خانیار کے قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ۔
اعظم انقلابی کی ہمشیرہ پیشے کے لحاظ سے پروفیسر تھیں اور ان کی عمر ستر سال کے قریب تھی کہ کینسر کی بیماری سے لڑتے لڑتے جمعرات کی شب نو بجے انتقال کرگئیں ، ان کی نماز جنازہ سری نگر کی نگین مسجدمیں جمعہ کی صبح دس بجے ادا کی گئیں،نماز جنازہ مفتی سجاد نعمانی نے پڑھائی ، نماز جنازہ میں کئی کشمیری رہنماوں ،مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے رہنماوں سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ،جن سرکرہ رہنماوں نے نماز جنازہ میں شرکت کی ان میںجے کے ایل ایف کے سینئر رہنماء محمدیاسین بٹ،نورمحمد کلوال ،شکیل بخشی ، شوکت بخشی ،سرکرہ تاجر رہنماء اشتیاق قادری ،انجینئر عبدالعزیز اوڑی ، کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء میر واعظ عمرفاروق کے ماموں مولانا شفاعت ،مولانا منظور احمد ،محاز آزادی کے رہنماوں محمد یوسف گلکار،محمد یوسف ،جہانگیر احمد ،روزنامہ آفاق کے مالک معرفت ،جیلہ قادری ،معروف قلم کار زیڈ جی محمد اور دیگر کئی رہنما شامل تھے ،بعد میں مرحومہ کو خانیار کے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ۔ گزشتہ سال اعظم انقلابی کی والدہ کا بھی انتقال ہو گیا تھا۔
علاوہ ازیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے اعظم انقلابی کی ہمشیرہ کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ،کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیرپاکستان شاخ کا تعزیتی اجلاس کنوینئر محمود احمدساغر کے زیر صدارت اسلام آباد میں دفتر اے پی ایچ سی ہوا ، اجلاس میں اعظم انقلابی کی ہمشیرہ کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحومہ کے لئے دعائے مغفرت کی گئی جبکہ لواحقین سے اظہار تعزیت اور ہمدردی کا اظہا ر کیا گیا ۔