سرینگر(نیوز ڈیسک ) مقبوضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی سینئر رہنماء اور ماس موومنٹ کی چیرپرسن فریدہ بہن جی نے جی ٹونٹی ممالک پر زوردیا ہے کہ وہ ایک متنازعہ علاقہ جموںوکشمیر میں بھارت کی میزبانی میں ہونے والے جی ٹونٹی ورکنگ گروپ اجلاس کا بائیکاٹ کریں، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جموں وکشمیر ایک تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے اور بھارت کا ایک متنازعہ علاقے میں اس طرح کا اجلاس کرانا یواین چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے اپنے جاری بیان میں فریدہ بہن نے جی ٹونٹی اجلاس کی آڑ میں کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم میں اضافے پر تشویش ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ سرینگر میں سخت ترین سیکورٹی کی وجہ سے ایک فوجی چھاونی میں تبدیل کردیا گیاہے ،لوگوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں جاری ہیں ، جگہ جگہ ناکہ لگا کر لوگوں کی شناختی پریڈ کرائی جاتی ہے علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول ہے ،انہوں نے کہا کہ ایک طرف بھارت دنیا کو یہ تاثر دینے کی کوشش کررہا ہے کہ کشمیر میں حالات نارمل ہیں تو دوسری طرف اس نے نو لاکھ سے زائد اپنی افواج وہاں تعینات کرکے کشمیریوں کا جینا حرام کررکھاہے ، انہوں نے کہا جی ٹونٹی کا سرینگر میں اجلاس کرانا بھی جموں وکشمیر کی اصل صورتحال سے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی ایک مذموم کوشش ہے
فریدہ بہن جی سوال کیا کہ اگرمودی سرکار کے دعوے کے مطابق مقبوضہ جموں وکشمیرمیں حالات نارمل ہیں تو بھارت نے وہاں نو لاکھ سے زائد افواج کیوں تعینات کررکھی ہیں ،بھارت اگر اپنے دعوے میں سچاہے تو مقبوضہ جموں وکشمیرتک انسانی حقوقی کی عالمی تنظیموں کو رسائی دی جائے جو صورتحال کا جائزہ لے کر دنیا کے سامنے حقائق لاسکیں،حریت کی سینئر رہنماء نے کہا کہ مودی سرکا ر نے بھارت اور مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں شروع کررکھی ہیں خاص کر کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کردئیے گئے ہیں اور مودی سرکار اب سرینگر میں جی ٹونٹی ایونٹ سے ان پر پردہ ڈال کر عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے
انہوں نے مطالبہ کیا ہے جو ممالک انسانی حقوق کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں انہیں سرینگر میں جی ٹونٹی کی اس تقریب کا بائیکاٹ کرنا چاہیے ،انہوں نے عالمی برادری پر زوردیا ہے کہ وہ کشمیریوں کے خلاف جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے اور کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق خودارادیت دلانے کے لئے بھارت پر دباو ڈالیں،