سرینگر (نیوز ڈیسک )مقبوضہ جموں وکشمیرکے طول وعرض میں جی ٹونٹی اجلاس کے موقع پر سیکورٹی مزید سخت کردی گئی ہے ،سرینگر اور دادی کے دیگر علاقوں میںتلاشی آپریشنز میں تیزی لائی گئی ،پونچھ اور راجوری اضلاع میں قابض بھارتی فوج کا آپریشن جاری ہے ،کئی افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے
کے پی آئی کے مطابق سرینگر میں جی ٹونٹی اجلاس کے سلسلے میں مودی سرکار نے سیکورٹی اقدامات مزید سخت کردئیے ہیں، ایک طرف لال چو ک اور اس کے گردونواح میں جی ٹونٹی ایونٹ کے لئے تیاریاں زور وشور سے جاری ہیں دوسری طرف کئی علاقوں کا محاصرہ کرکے تلاشی آپریشن شروع کردیا گیا ہے ، جگہ جگہ ناکہ لگا کر لوگوں کی شناختی پریڈ کرائی جاتی ہے لوگوں سے گاڑیوں سے اتار کر ان کی تلاشی لی جاتی ہے ،وادی کے دیگر علاقوں میں بھی اس طرح کے آپریشنز جاری ہیں کئی افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے ،سرینگر ،وادی کے دیگر مقامات پر سیکورٹی مزید بڑھادی گئی ہے
علاوہ ازیں بھارتی فوجیوں اورپیراملٹری فورسز کے اہلکاروں نے پونچھ اور راجوری اضلاع میں ہفتہ کو مسلسل دسویں روز بھی محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری رکھیں۔وسیع علاقے سمیت جنگلات کابھی فوجی محاصرہ جاری ہے ، بھارتی فورسز نے ان کارروائیوں کے دوران درجنوں کشمیریوںکو گرفتار کیا ہے۔کشمیری نوجوان مختار شاہ کے رشتہ داروں اور پڑوسیوں نے پونچھ کے علاقے مینڈھر میں مظاہرہ کیا۔ مذکورہ نوجوان نے بھارتی فورسز کی طرف سے طلب کئے جانے اوربدترین ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے بعد ذہر یلی شے کھاکر اپنی جان لے لی تھی۔ مظاہرین نے مختار کی موت کی وجوہات کی تحقیقات کے مطالبے کے حق میں بھمبر گلی اور بھٹہ ڈوریاں کے درمیان جموں پونچھ ہائی وے کوبلاک کر دیا