واشنگٹن ڈی سی (نیوز ڈیسک ) امریکہ میں ریپبلکن پارٹی کے سبکدوش ہونیو الے رکن کانگریس اینڈی لیون نے کہا ہے کہ بھارت کو ایک ہندو قوم پرست ریاست بننے کے خطرے کا سامنا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اینڈی لیون نے امریکی ایوان نمائندگان میں اپنی آخری تقریر میں کہا کہ وہ عمر بھر انسانی حقوق کے وکیل کے طورپر خدمات انجام دیتے رہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ بھارت جیسے ممالک میں جنہیں سیکولر جمہوریت کے بجائے ہندو قوم پرست ریاست بننے کے خطرے کا سامنا ہے،انسانی حقوق کے احترام کیلئے اپنی آواز بلند کرتا رہا ہوں اور ان کے بعد اگلی کانگریس کی رکن لیزا میک کلین ریپبلکن پارٹی کی طرف سے اس کی نمائندگی کریں گی۔مشی گن سے نویں کانگریشنل ڈسٹرکٹ کی نمائندگی کرنے والے اینڈی لیون نے کہاکہ وہ بھارت میں تمام مذاہب کے ماننے والوں کا احترام کرتے ہیںاور انہوں نے بھارت میں تمام مذاہب کے ماننے والوں کے حقوق کے تحفظ پر زوردیاہے ،چاہے وہ مسلمان ، ہندو، بدھ مت ، یہودی، عیسائی اور جین ہوں۔رکن کانگریس اینڈی لیون نے جو مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حق اور بھارت میں اقلیتوں سے روارکھے جانیوالے سلوک کے خلاف بیانات دینے کیلئے مشہور ہیں ،20اپریل کو انڈین امریکن مسلم کونسل سمیت انسانی حقوق کے متعدد گروپوں کے زیر اہتمام “جموںو کشمیر پر بھارت کا وحشیانہ مظالم “کے عنوان سے کانگریس کی خصوصی بریفنگ کے دوران اس سلسلے میں بین الاقوامی برادری سے توجہ مرکوز کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ایندی لیون نے کہاکہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںو کشمیر کی صورتحال عالمی برادری کی توجہ کی متقاضی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر ایک بہترین مثال ہے کہ کس طرح وزیر اعظم مودی انسانی حقوق اور جمہوریت کے معاملے میں ہندوستان کو غلط سمت میں لے جا رہے ہیں۔اینڈی لیون نے جوکانگریس کی خارجہ امور کی کمیٹی کے رکن اور ایشیا، بحرالکاہل، وسطی ایشیا اور جوہری عدم پھیلا ئو کے بارے امیں ذیلی کمیٹی کے نائب سربراہ بھی ہیںگزشتہ سال انڈین امریکن مسلم کانسل کے زیر اہتمام کانگریس کی ایک اور بریفنگ کے دوران بھارت میں مذہبی آزادی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔انہوں نے مزیدکہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا بھارت وہ بھارت نہیں ہے جس سے وہ پیار کرتے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ آج نریندر مودی کی قیادت میں بھارت کو ایک ہندو قوم پرست ریاست بننے کے خطرے کا سامنا ہے۔