اسلام آباد 08 مئی (نیوز ڈیسک ) بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے کپواڑہ میں کنٹرول لائن کے قریب واقع دو مقامات پر کان کنی کا ٹھیکہ ایک اسرائیلی کمپنی کو 99سال کی لیز پر دیا ہے۔
اس بات کی تصدیق بھارتی حکومت اور اسرائیل میں قائم اروا مائنز فرم کے درمیان ہونے والے سرکاری معاہدے کے افشان ہونے سے ہوئی ہے۔ یہ معاہدہ سامنے آیا ہے جس میں اسرائیلی کمپنی کو مقبوضہ علاقے میں نچہاما اور ہانگنی کوٹ کان کنی کے مقامات لیز پر دی گئی ہیں۔15مارچ 2023کو دستخط شدہ دستاویز کے مطابق لیز کی مدت 99سال ہوگی۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ لیزکا معاہدہ بھارتی وزارت کان کنی و ارضیات ،جموں وکشمیر کے محکمہ کان کنی اور اسرائیل میں واقع اراوا مائنز کے درمیان ہوا ہے۔نچہامہ اور ہانگنی کوٹ کے مقامات کی حوالگی بھارتی وزارت کان کنی اور جموں وکشمیر میں کان کنی کے ڈائریکٹر اور اراوا مائنز کے عہدیداروں بشمول اس کے سی ای او کی موجودگی میں ہوگی۔واضح رہے کہ ضلع کپواڑہ کے علاقوں نچہامہ اور ہانگنی کوٹ میں لگنائٹ کے بڑے ذخائر ہیں اور ان میں تھرمل بجلی پیدا کرنے کی بڑی صلاحیت موجود ہے۔ دونوں علاقے کنٹرول لائن کے قریب ہیں۔