سرینگر(نیوز ڈیسک )بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت کشمیریوں کو جاری تحریک آزادی سے وابستگی کی سزا دینے کے لیے ان کی جائیدادوں کو ضبط اور مسمار کر رہی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مودی حکومت نے سری نگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ہیڈ آفس ، جماعت اسلامی اور اسکے قائدین ، کارکنوں اور پورے مقبوضہ علاقے میں دیگر شہریوں کی ملکیتی بہت سی جائیدادوں اور زمینوں کو ضبط کر لیا ہے تاکہ انہیں حق خود ارادیت کے حصول کیلئے جاری جدوجہد میں کردار پر نشانہ بنایا جا سکے۔ ہندو توا مودی حکومت نے حال ہی میں ایسی 190 سے زیادہ جائیدادوں کی فہرست تیار کی ہے جنہیںآئند ہ ضبط کیا جائے گا۔
سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے سری نگر میں اپنے انٹرویوز اور بیانات میں کہا کہ مودی حکومت کشمیریوں کی جائیدادوں کو ضبط کر کے انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی اس سفاکانہ پالیسی کیوجہ سے کشمیری بے گھر ہو رہے ہیں۔
ادھر بھارتی فوجی پرتشدد کارروائیوں کے دوران کشمیریوں کے گھروں کو مسلسل تباہ کر رہے ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جعلی مقابلوں میں کشمیریوں کا قتل اور لوگوں کی املاک کو تباہ کرنا معمول بن چکا ہے۔
سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے نشاندہی کی کہ بھارت کشمیر میں جاری تحریک آزادی کو دبانے کے لیے اپنے تمام وسائل اور ہر وحشیانہ حربہ استعمال کیا لیکن اسکے باوجود وہ کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے میں ناکام ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں مودی حکومت کے ظالمانہ اقدامات کا نوٹس لے۔