سرینگر12 مئی (نیوز ڈیسک )بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں لوگوں نے بی جے پی-آر ایس ایس کے ساتھی اور” اپنی پارٹی“ کے صدر الطاف بخاری کیطرف سے عوام کے مذہبی جذبات مجروح کرنے اور علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کیخلاف احتجاجی مظاہرے کیے۔
یہ احتجاج الطاف بخاری کی طرف سے شیعہ برادری کو نشانہ بنانے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے ایک دن بعد سامنے آیا۔شیعہ اور سنی دونوں برادریوں پر مشتمل بڑی تعداد میں لوگ سری نگر کے علاقوں پانتھ چوک اورجڑی بل میں جمع ہوئے اور بخاری کو ان کے توہین آمیز ریمارکس پر سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ احتجاج کے دوران مظاہرین نے الطاف بخاری کا پتلا نذر آتش کیا اور انہیں سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ الطاف بخاری نے نہ صرف شیعہ مسلک کے پیروکاروں بلکہ پوری امت مسلمہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ بخاری کے بیانات ناقابل برداشت ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پولیس بخاری کے خلاف مقدمہ درج کرے کیونکہ انہوں نے ایک مخصوص کمیونٹی کو نشانہ بنا کر فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کی۔
دریں اثنا، شیعہ برادری نے ایک بیان میں کہا کہ الطاف بخاری نئی دہلی میں اپنے آقاو¿ں کے مشورے پر کام کر رہے ہیں اور وہ حق خود ارادیت کی جدوجہد میں مصروف کشمیریوں کے اندر فرقہ وارانہ انتشار پیدا کرنا چاہے ۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں بی جے پی اور آر ایس ایس کا ساتھ دینے والوں کا انجام بھیانک ہوگا ۔