جموں 13مئی ( نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اور جموں و کشمیر سوشل پیس فورم کے چیئرمین ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں گروپ 20کا اجلاس کرکے بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کا مرتکب ہورہا ہے۔
دیویندر سنگھ نے جموں میں جاری ایک بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ خطہ ہے اور مسئلہ کشمیر کا تصفیہ ابھی باقی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے5اگست 2019ءکو پہلے ہی عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت پر شب خون مارا اور اب اپنے غاصبانہ قبضے کو دوام بخشنے اور عالمی برادری کے آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے علاقے میں گروپ20کااجلاس منعقد کرنے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی پسند کشمیری عوام بھارت کی مکارانہ چالوں کو بخوبی سمجھتے ہیں اور وہ اسکے مذموم ارادوں کو ناکام بنا دیں گے۔دیویندر سنگھ بہل نے گروپ 20ملکوں سے اپیل کی کہ وہ متنازعہ خطے جموں وکشمیر میں ہونے والے اجلاس کا بائیکاٹ کریں۔ انہوں نے کشمیریوں سے اپیل کی کہ وہ مذکورہ اجلاس کے خلاف 22مئی کو مکمل ہڑتال کرکے عالمی برادری کو ایک بار پھر یہ باور کرائیں کہ وہ بھارت کے غاصبانہ قبضے کو مسترد کر تے ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما نے کہا کہ کشمیری عوام اقوام متحدہ کی قراردادوں اور اپنی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ایک اور رہنما میر شاہد سلیم نے بھی جموں میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سرینگر میں گروپ20کے اجلاس کے بھارتی اقدام کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھارت حق خود ارادیت کے مطالبے کی پاداش میں کشمیریوں کے تمام انسانی و جمہوری حقوق بری طرح پامال کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں گزشتہ کئی دہائیوں سے انسانی حقوق بری طرح پامال کیے جارہے ہیں جبکہ 5اگست2019کے بعد بھارت نے مقبوضہ علاقے کوایک بڑی جیل میں تبدیل کر دیاہے۔ میر شاہد سلیم نے کہا کہ کشمیریوں سے زمینیں اور نوکریاں چھین کر بھارتیوں کو دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گروپ20ملکوں کو انسانی حقوق اور جمہوریت کا پاس رکھتے ہوئے متنازعہ خطے جموں وکشمیر میں فورم کے اجلاس کا نہ صرف بائیکاٹ بلکہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم پر بھارت کا محاسبہ کرنا چاہیے۔