سرینگر (نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگرکے زیر اہتمام انجمن کے بانی میرواعظ مولوی محمد فاروق کے 33ویں یوم شہادت کے موقع پر شہید رہنما اور شہدائے حول کے ایصال ثواب کیلئے تاریخی جامع مسجد میں آج نماز جمعہ سے قبل قرآن خوانی کی خصوصی مجلس منعقد کی گئی۔ مجلس کے فوراً بعدمقبوضہ کشمیر کے 30 سے زائد سرکردہ دینی مدارس اور اسلامی درسگاہوں کے طلبا نے محفل حسن قرات کی بابرکت تقریب میں شرکت کی۔
کشمیر میڈیا سروس کے انجمن اوقات کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق گھر میں مسلسل نظر بندی کیوجہ سے آج بھی نماز جمعہ ادا کرنے کیلئے جامع مسجد جانے سے قاصر رہے اور نہ ہی ان تقریبات میں شرکت کرسکے ۔
انجمن اوقات کی طرف سے سرینگر میں جار ی ایک بیان میں کہا گیا کہ حسن قرات میں شریک طلباءمیں سے پہلے تین نمبروں پر آنے والے خوش نصیبوںکو نقد انعامات اور اعزازات سے نوازا گیا۔ پہلی پوزیشن دارالعلوم بلالیہ لالبازار کے قاری ارشاد احمد میر، دوسری مرکزی دارالعلوم داؤدیہ خانیار کے قاری طالب حسین جبکہ تیسری پوزیشن جامع امام اعظم اسلام آباد کے طالب علم قاری محمد اطہر نے حاصل کی۔
اس موقعہ پر انجمن اوقاف کے نائب صدر اور خطیب و امام جامع مسجد مولانا سید احمدنقشبندی نے میرواعظ مولوی محمد فاروق شہید کی گراں بہا دینی،تبلیغی ،سماجی ،ملی اور سیاسی خدمات کو زبردست خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ شہید رہنما کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہید رہنما نے 1972 میں انجمن اوقاف کی بنیاد ڈال کر تاریخی جامع مسجد کی حالت کو بہتر بنانے اور اس کی دیکھ ریکھ کیلئے ٹھوس اقدامات کئے۔ انہوںنے میرواعظ عمر فاروق کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا جو 5اگست2019سے سرینگر میں گھر میں نظر بند ہیں۔