اسلام آباد (نیوز ڈیسک) صوبہ بلوچستان کے ضلع خضدار میں دو بم دھماکوں کے نتیجے میں 13 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
حکام کے مطابق خضدار شہر کے گنجان آباد علاقے عمر فاروق چوک پر پیر کی رات کو یکے بعد دیگرے دو دھماکے ہوئے۔
ڈپٹی کمشنر خضدار میجر ریٹائرڈ محمد الیاس کبزئی نے میڈیا کو بتایا کہ ’نامعلوم دہشت گردوں نے پہلے دستی بم پھینکا اور اس کے بعد جب لوگ جمع ہوئے تو دوسرا دھماکا ہوا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’دھماکوں کا ہدف تک معلوم نہیں ہو سکا ہے تاہم نشانہ بننے والے عام شہری اور راہ گیر ہیں۔‘ڈپٹی کمشنر خضدار کے مطابق ’دوسرے دھماکے کی نوعیت کا بھی اب تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔ ڈسپوزل ٹیم موقع سے شواہد اکٹھے کر رہی ہے۔‘
ایس ایس پی خضدار فہد کھوسہ کا کہنا تھا کہ زخمیوں کو خضدار کے سرکاری ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جن میں سے سات کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا۔ باقی زخمیوں کو مزید علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔
وزیراعلٰی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے خضدار بم دھماکے کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے خضدار کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی کے نفاذ اور زخمیوں کو علاج کی فراہمی کی ہدایت ہے۔
وزیراعلٰی بلوچستان نے پولیس اور انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ واقعع میں ملوث عناصر اور ان کے سرپرستوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔
اس سے قبل اتوار کی رات کو قلات کے علاقے منگچر میں آر سی ڈی شاہراہ پر ایف سی کیمپ کے مرکزی دروازے کے قریب حفاظتی چوکی پر دستی بم حملہ کیا گیا تھا۔
لیویز کے مطابق حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ حملہ آور موٹرسائیکل پر سوار تھے جو واردات کے بعد فرار ہوگئے۔
اتوار کی رات کو ہی ضلع کچھی کے علاقے بھاگ میں سرکاری ٹھیکیدار کے گھر پر نامعلوم افراد نے دستی بم پھینکا تھا جس سے گھر کو نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔