اتوار‬‮   22   ستمبر‬‮   2024
 
 

جی 20اجلاس کیخلاف کل جماعتی حریت کانفرس کا اقوام متحدہ کے دفتر سامنے مظاہرہ

       
مناظر: 915 | 22 May 2023  

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) بھارت کے زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ’’جی ٹوئنٹی‘‘ ممالک کے اجلاسوں کیخلاف کل جماعتی حریت کانفرس آزاد جموں و کشمیر کے زیر اہتمام اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ہوا ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر کے کنوینر محمود احمد ساغر اور دیگر مقررین نے حکومت ہند کی میزبانی میں مجوزہ G20 اجلاسوں کو بدترین سامراجی حربہ قرار دے کرمسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اقوامِ متحدہ متنازعہ ریاست میں بھارتی جنگی جرائم کیخلاف تادیبی اقدامات اٹھائے ۔  تفصیلات کے مطابق بھارت کے زیر قبضہ مقبوضہ جموں کشمیر کے دو اہم شہروں سرینگر اور لیہ میں کیے انتہائی متنازعہ اجلاسوں کیخلاف کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر کے زیراہتمام آج اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ہوا جس میں مقبوضہ جموں کشمیر میں بدترین بھارتی جنگی جرائم اور مجوزہ G20 اجلاسوں کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔ مظاہرے میں کل جماعتی حریت کانفرنس ، آزاد جموں کشمیر کے رہنماؤں اور شہریوں نے سیاہ جھنڈے لہرا کر بھارتی ریاستی جبر کیخلاف احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی۔ مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر “گروپ بیس” کے ممبر ممالک سے متنازعہ ریاست میں اجلاس سے بائیکاٹ کی اپیلیں درج تھیں۔ مظاہرین نے ’’جس کشمیر کو خون سے سینچا وہ کشمیر ہمارا ہے‘‘ ، بائیکاٹ بائیکاٹG20 بائیکاٹ، بھارتیو غاصبو جموں کشمیرچھوڑ دو کے فلک شگاف نعرے لگا کر جی 20اجلاس کیخلاف احتجاج کیا ۔ مظاہرے کی قیادت کنوینر محمود احمد ساغر کر رہے تھے۔احتجاجی مظاہرہ سے محمود احمد ساغر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوامِ متحدہ میں تسلیم شدہ متنازعہ ریاست میں ” گروپ بیس ” کا اجلاس منعقد کرنا عالمی ادارے کے ضابطوں اور اصولوں کی کھلی خلاف ورزی اور توہین ہے سلامتی کونسل کے مستقل ممبران متنازعہ ریاست میں اجلاسوں سے بائیکاٹ کریں۔ انکا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام بھارتی جنتا پارٹی کی حکومت اور نریندرمودی کی میزبانی میں دس لاکھ فوجیوں کے پہرے میں تجویز شدہ اجلاسوں کو نہ صرف مسترد کرتے ہیں بلکہ اسے ایک قابض ملک کو نہتے شہریوں پر مزید مظالم ڈھانے اور قبضہ جمانے کے سامراجی اقدامات کی حوصلہ افزائی کا باعث قرار دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “جی ٹوئنٹی” اجلاس کے انعقاد سے بھارت دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونک کر ریاست پر اپنی جبری حاکمیت ثابت کرنا چاہتا ہے۔ حکومت ہند فوجی اور سیاسی مقاصد کیلئے کشمیر میں شہریوں پر بدترین فوجی حملے کررہی ہے G20 ممالک سرینگر اور لیہ کے مجوزہ اجلاسوں کا بائیکاٹ کریں ۔ ڈاکٹر خالد محمود نے خطاب میں کہا کہ سرینگر اور لیہ میں مجوزہ اجلاس! جموں کشمیر میں شہری آزادیوں کی محرومیوں کا باعث بن سکتا ہے۔ G20 ممالک اجلاسوں کے پیچھے بھارتی فوجی اور سیاسی مقاصد کو مسترد کریں۔ مقررین نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے آئین کیمطابق متنازعہ ریاست میں ایک جارح ملک کی میزبانی میں G20 اجلاس غیر قانونی ہے۔ مقررین نے کہا کہ سعودی عرب، ترکیہ اور چین کشمیر میں اجلاسوں کا بائیکاٹ کرکے انسانی قدروں کی پاسداری کا ثبوت دیں مقررین نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر کے عوام بھارتی فوجی حاکمیت کو مسترد کرتے ہیں۔ مقررین نے خطاب میں کہا کہ جی ٹوئنٹی ممالک کو سرینگر کے اندر عوامی جزبات کا خیال کرکے حکومت ہند کے زیر نگرانی اجلاسوں سے  بائیکاٹ کرنا چاہئے۔ مقررین نے خطاب میں کہا کہ آزاد جموں کشمیر کے عوام مقبوضہ کشمیر پر بھارتی قبضے اور G20 اجلاس کو مسترد کرتے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0