سرینگر26 مئی (نیوز ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سرینگر کی مشہور ڈل جھیل جہاں 22سے 24مئی تک گروپ20کاسیاحتی اجلاس منعقد ہوا تھا ہزاروں مچھلیاں ہلاک ہو گئی ہیں۔مقامی لوگوں نے ڈل جھیل میں بڑی تعداد میں مچھلیوں کی ہلاکت کو جی 20اجلاس کیلئے جھیل کی صفائی کیلئے غیر سائنسی اور نامناسب طریقوں کو قراردیاہے۔ جھیل کے آس پاس رہنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ جی20اجلاس کے بعد ہی کچھ دنوں کے اندر ہزاروں مچھلیوں کی موت واقع ہوگئی ہے۔ ایک مقامی شہری منظور احمد نے میڈیا کو بتایا کہ ہمیں جھیل کے مختلف مقامات پر اور خاص طور سے ان علاقوں میں مری ہوئی مچھلیاں ملی ہیں جہاں پر مہمانوں کے استقبال کیلئے جھیل کو خوبصورت بنانے کے لیے صفائی کی گئی تھی۔مقامی ماہی گیربھی جھیل میں بڑی تعداد میں مچھلیوں کی موت پر فکر مند نظر آتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ قابض حکام کی طرف سے جی 20اجلاس کیلئے جھیل کی صفائی اورگہری کھدائی کی وجہ سے بعض مقامات پر وہ اسپول ختم ہو گئے جہاں عام طور پر مچھلیاں پیدا ہوتی ہیں۔ ایک ماہی گیر نے کہا کہ ”ہم نے بڑی مچھلیوں کو مرتے ہوئے نہیں دیکھا۔ صرف چھوٹی مچھلیاں مری ہیں،جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ڈیویڈنگ مشینوں نے مچھلیوں کی کالونی کو تباہ کر دیا ہے
ادھر ماہرین کا کہنا ہے کہ جی 20اجلاس کیلئے جھیل کی صفائی کی غرض سے تھرمل اسٹریٹفکیشن(جھیل میں الگ الگ گہرائی پر درجہ حرارت میں تبدیلی) کی وجہ سے مچھلیوں کی موت واقع ہوئی ہے۔