سرینگر(نیوز ڈیسک )بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی( ڈی ایف پی ) کے جنرل سیکرٹری محمد عبداللہ طاری آج ایک جھوٹے میں عدالت میں پیش ہوئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمد عبداللہ طاری بے بنیاد مقدمے میں پیشی کیلئے سرینگر کی ایک عدالت میں پیش ہوئے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے سرینگر میں ایک بیان میں محمد عبداللہ طاری کو عدالت میں طلب کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی ہندو توا حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے حریت رہنماؤں کے عزم وہمت کو ہرگز متزلزل نہیں کر سکتی۔ انہوںنے کہا کہ ایک عمر رسیدہ اور علیل رہنما کو جھوٹے مقدمے میں عدالت میں طلب کرنے کا مقصد انہیں ہراساںکرنا اور آزادی کے عظیم مقصد سے دور کرنے کی کوشش ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ کشمیری اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنے پیدائشی حق ، حق خود ارادیت کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں اور بھارتی چیرہ دستیاں انہیں اپنے نصب العین سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹا سکیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے اس پر دباؤ ڈالے۔
دریں اثنا جموں کشمیر پیر پنجال فریڈم موومنٹ کے ترجمان عمر مغل نے جموں میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ جموں کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابض بھارتی فوج نام نہاد تلاشی آپریشنوں کے دوران لوگوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے۔ انہو ں نے ضلع پونچھ کے علاقع کڑی کرمارہ میں بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے کشمیری نوجوان فاروق کے زخمی ہونے جب اس کے دو بھائیوں کی گرفتاری کی شدیدمت کی اور کہاکہ بھارتی فوج نے خطے میں عوام کا جینا دو بھر کر رکھا ہے ۔ انہوں نے ضلع پونچھ کے علاقے مینڈر میں بھارتی حکومت کی جانب سے شراب خانہ کھولنے کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ علاقے کے لوگ اس مذموم عمل کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔