جموں05جون(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل پینتھرس پارٹی کے صدر ہرش دیو سنگھ نے کہا ہے کہ اگست 2019 میں مودی حکومت کی طرف سے دفعہ 370کی منسوخی اور ریاست کی تقسیم کے بعد جموں و کشمیرکو سماجی، سیاسی اور اقتصادی طور پر مشکلات کا سامناکرناپڑرہاہے۔
انہوں نے ضلع ادھم پور کے علاقے چنانی میں پارٹی کے زیر اہتمام عوام کو درپیش بنیادی مسائل کے خلاف ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بے حس اور لا پراہ انتظامیہ کی طرف سے مسائل کو نظر اندازکئے جانے کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔این پی پی کے کارکنوں کی ریلی بس اسٹینڈ سے شروع ہوئی اور پاپ نشینی کے قریب اختتام پذیر ہوئی جہاں ہرش دیو سنگھ سمیت پارٹی کے کئی لیڈروں نے اجتماع سے خطاب کیا۔ ہرش دیو سنگھ نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہ جموں و کشمیر کو اس کی ریاستی حیثیت سے محروم کرنے سے ریاست کی تجارت، سیاحت اور معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔انہوں نے کہاکہ علاقے کی معیشت تیزی سے کمزورہو رہی ہے اور ترقی کا منظر نامہ نیچے کی طرف گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی بے روزگاری بی جے پی حکمرانی کی واحد کارستانی ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں بی جے پی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج دیکھنے میں آیا جن کو پولیس اور سول انتظامیہ کے ظلم وستم سے دبایا جاتا رہا۔ ہرش دیو سنگھ نے اختلاف رائے کو دبانے کے لئے بی جے پی کے طرز عمل کو جابرانہ، غیر جمہوری اور غیر اخلاقی قرار دیتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اقتدار کے بھوکے حکمرانوں کے مکروہ عزائم کے سامنے سرتسلیم خم نہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد باہر کے لوگوں کے لیے زمینوں کی خریداری اور ملازمتوں کے حصول کے لئے کئی کالے قوانین کا نفاذ خاص طور پر جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے ایک شدید دھچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں خطے کے بے روزگار نوجوان سب سے زیادہ مایوس ہوئے ہیں کیونکہ خدمات میں ان کا حصہ انتہائی کم ہو گیا ہے۔
دفعہ370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیرکو سیاسی ،سماجی اور اقتصادی مسائل کا سامنا ہے: ہرش دیو
مناظر: 333 | 5 Jun 2023