اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) بھارت چین کیلئے سیکیورٹی خطرہ نہیں کیونکہ وہ اب بھی بیجنگ کی دفاعی پیداوار اور جدیدیت کے برابر نہیں آسکا ہے۔
یہ بات چین کے فوجی عہدیداران نے سنگاپور میں منعقدہ شنگری۔لا ڈائیلاگ میں میڈیا سے گفتگو میں کہی۔ چین کے فوجی حکام کا کہنا تھا کہ بھارت اب بھی چینی فوج کی برابری میں بہت دور ہے، بالخصوص دفاعی صنعت میں۔
انہوں نے کہا لیکن چینی فوج اس کے باوجود علاقائی تنازعات کے حل کیلئے مذاکرات اور دو طرفہ روابط کو ترجیح دے گی۔
واضح رہے کہ دونوں ممالک کی افواج ہمالیہ کے علاقے میں مشترکہ سرحد پر مختلف تنازعات کا شکار ہیں۔
چینی فوج کی اکیڈمی برائے ملٹری سائنسز کے سینئر کرنل ژاؤ شیاؤژو نے کہا کہ اگلی دہائیوں میں بھی بھارت کا چین کی فوج کے مقابل آنے کا امکان نہیں ہے کیونکہ اس کا صنعتی انفرااسٹرکچر کمزور ہے جبکہ چین نے دفاعی صنعت کو بہت منظم کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ بھارتی فوج کے ہتھیاروں کے نظام کو دیکھیں تو یہ بتائیں کہ بھارت نے خود کون سے ٹینک، طیارے اور جنگی جہاز بنائے ہیں؟
چینی کرنل نے کہا کہ امریکا کی انڈو پیسیفک اسٹریٹجی میں بھارت کبھی بھی امریکا کا وفادار دوست نہیں ہوسکتا کیونکہ اس کی سفارتی پالیسی خودمختار ہے۔