سرینگر 09جون (نیوز ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں، پیراملٹری فورسز ، پولیس اور بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں نے رواں سال اب تک مقبوضہ علاقے میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور متعدد خواتین سمیت ڈھائی ہزارسے زائد کشمیریوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق آج بھارتی فوجیوں، پیراملٹری فورسز اور پولیس کے علاوہ بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے اور ریاستی تحقیقاتی ادارے ایس آئی اے کے اہلکاروں نے رواں سال اب تک مقبوضہ علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران 2500سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کرلیاہے۔ گرفتار ہونے والوں میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماء بلال صدیقی، زمرودہ حبیب، یاسمین راجہ اور صحافی عرفان معراج شامل ہیں۔
بھارتی قابض انتظامیہ نے کشمیری عوام کے پیدائشی حق خوداردیت کے حصول کی جدوجہد جاری رکھنے کی پاداش میں گرفتا رکئے گئے بہت سے نظربندوں پر پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے جیسے کالے قوانین نافذ کر دئے ہیں ۔کشمیریوں کے اس ناقابل تنسیخ حق کی ضمانت انہیں اقوام متحدہ نے اپنی متعدد قراردادوں میں انہیں فراہم کی ہے۔