اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ نے اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم کی توجہ غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی کی جانب مبذول کرائی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس اور اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحہٰ کے نام ایک مراسلے میں کہاہے کہ بھارتی قابض انتظامیہ نے مقبوضہ علاقے میں اپنی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ تیز کر دیا ہے اور مودی حکومت حریت رہنمائوں ، کارکنوں اور سول سوسائٹی کے ارکان کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہی ہے ۔ مراسلے میں کہاگیا ہے کہ قابض انتظامیہ نے سینکڑوں سیاسی کارکنوں کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کئے ہیں اور انہیں روزانہ کی بنیاد پر پولیس اسٹیشنوں میں طلب کیاجاتا ہے اور انکی تذلیل کی جاتی ہے ۔ کشمیری سیاسی رہنماں اور کارکنوں کی جبری گرفتاریاں اور ان پر کالے قوانین کا نفا ذ، انہیں عدالتوں میں پیش کیے بغیر جیلوں اور تفتیشی مراکز میں قید رکھاجاتا اور انہیں اپنے خلاف مقدمات کے دفاع کا بنیادی حق بھی فراہم نہیں کیاجارہا ہے ۔ خط میں کہاگیا ہے کہ قابض انتظامیہ کی طرف سے جعلی اور بے بنیاد مقدمات میں حریت پسندوںکو ملوث کر کے انہیں سزائے موت جیسی سخت سزائیں دلوانا ، پرانے مقدمات کوجن میں وہ پہلے ہی بری ہو چکے ہیں کو دوبارہ کھولنا معمول بن گیا ہے۔مراسلے میں کہاگیا ہ کہ مودی حکومت درحقیقت اپنی کھوئی ہوئی ساکھ اور مقبولیت دوبارہ بحال کرنے اور آئندہ انتخابات میں اپنی کامیابی کیلئے اب کشمیریوں کی قربانی دینا چاہتی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے اپنے خط میں بھارت کے نام نہاد تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طر ف سے کشمیری حریت رہنما یاسین ملک جیل میںجن کی زندگ کو خطرہ لاحق ہے کو سزائے موت دلوانا چاہتی ہے جوکہ 2024کے عام انتخابات میں کامیابی کیلئے بی جے پی حکومت کے مذموم منصوبے کا حصہ ہے۔خط میں مزید کہاگیا ہے کہ سیاسی کارکنوں ، سول سوسائٹی کے ارکان، انسانی حقوق کے علمبردار اور صحافیوں کو بھی جیلوں میں قید کیا جا رہا ہے اور پوری کشمیری قیادت اس وقت جیلوں میں ہے۔ پرامن اجتماع ، احتجاج اور اظہار رائے کی آزادی کے حق سمیت کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق پر قدغن عائد ہے اور بحیثیت قوم کشمیری خطرے میں ہیں۔