سرینگر 10 جون (نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی پیلٹ فائرنگ کے باعث اپنی بصارت سے محروم ہونے والی انشاءمشتاق نے 12ویں جماعت کا امتحان پاس کر لیا ہے۔
ضلع شوپیاں کے علاقے سیڈو کی رہائشی انشا مشتاق 2016 میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے چلائے جانے والے مہلک پیلٹ چھرے لگنے کے باعث اپنی بینائی سے محروم ہو گئی تھی۔یہ 11جولائی2016کا دن تھا جب انشا مشتاق نے معروف نوجوان رہنما برہان مظفر وانی کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف ہونے والے مظاہرے دیکھنے کیلئے اپنے گھر کی کھڑکی کھولی کہ اس دوران علاقے میں تعینات قابض بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے اندھا دھند پیلٹ برسائے ۔گھر کی کھڑکی میں کھڑی انشا مشتاق کے سر، چہرے اور آنکھوں میں بھی کافی چھرے پیوست ہوئے ۔ اسے فوری طور پر ضلع ہسپتال شوپیاں پہنچادیا گیاجہاں ڈاکٹروں نے اسے سرینگر کے ہسپتال میں ریفر کیا۔ پیلٹ لگنے سے اسکی آنکھیں شدید متاثر ہوئی تھیں۔ انشا کو دہلی اور دیگر مقامات کے کئی بڑے ہسپتالوں میں لے جایا گیا مگر اسکی بصارت واپس نہ آئی۔
انشا کی آنکھیں دیکھنے کے قابل نہ رہیں لیکن اس نے ہمت نہ ہاری اور بصارت سے محرومی کو اپنے بہتر مستقبل کی راہ میں حائل نہ ہونے دیا۔ اس نے 2018میں دسویں جماعت کا امتحان اور اب بارھویں کا امتحان پاس کر کے عزم و استقامت کا ایک ناقابل یقین کارنامہ انجام دیا۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں سینکڑوں نوجوان پیلٹ چھروں کے باعث اپنی ایک یا دونوں آنکھوں کی بصارت سے محروم ہو چکے ہیں۔