لکھنو(نیوزڈیسک )بھارت میںبی جے پی کی فسطائی حکومت نے ریاست جھار کھنڈ کے ضلع گریڈیہہ میں واقع جین مذہب والوں کی سب سے بڑی عبادت گا” سمیدسکھر جی“ کو سیاست مقام میںتبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فیصلے کے خلاف جین مت والوں کی طرف سے سخت ردعمل ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اتر پردیش کے قصبے دیو بند میں جین مت والوںکی ایک بڑی تعداد نے اپنی عبادت گاہ کو سیاحتی مقام میں بدلنے کے فیصلے کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا اور ریلی نکالی۔ ریلی میں بڑی تعداد میںخواتین بھی شریک تھیں۔ انہوں نے بی جے پی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔قصبے میں جین مت والوںنے اپنی دکانیںبھی بند رکھ کر بی جے پی حکومت کے فیصلے کیخلاف احتجاج ریکارڈ کرایا۔ریلی کے شرکا نے اختتام پر دیوبند کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ (ایس ڈی ایم )کو ایک سات نکاتی یادداشت پیش بھی پیش کی۔ ریلی کے شرکاءنے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی مرکزی حکومت جین مذہب کے ساتھ کھلواڑ کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ جین سماج کے سابق صدر سدیش کمار نے کہا کہ جس طرح ایودھیا، کاشی اور ہری دوار ہندؤوںکے مذہبی مقامات ہیں اسی طرح سمید شکھر جی ہمارا ایک اہم مذہبی مقام ہے جسے ایک سازش کے تحت سیاحتی مقام بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی غلط پالیسوں کی وجہ سے جین سماج کے افراد میں زبردست ناراضگی ہے ۔ جین رہنماؤں پرانشوجین اور خازن منیش جین نے کہا کہ بی جے پی نے 20برس قبل بھی گجرات میں ہمارے مذہب مقامات پر قبضہ جما لیا تھا لیکن اب ہم اپنی مزید بے عزتی برداشت نہیں کریں گے۔جین سماج کے ترجمان شبھم جین نے کہا کہ اگر حکومت نے اپنا فیصلہ جلد واپس نہ لیا تو دیوبند کے ساتھ ساتھ دیگر شہروں میں بھی مظاہرے کیے جائیں گے اور آئندہ انتخابات میں بی جے پی امیدواروں کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔