سرینگر 12 جون (نیوزڈیسک ) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی بدترین ریاستی دہشت گردی کا شکار انشا مشتاق نے جس نے 2016 میں پیلٹ فائرنگ سے آنکھوں کی بینائی سے محروم ہونے کے باوجود حال ہی میں12ویں جماعت کا امتحان پاس کیا، کہا ہے کہ اس نے مستقبل میں اپنی زندگی کو خود مختار بنانے کے لئے کئی چیلنجز کا سامنا کیا ہے۔
انشا مشتاق نے جن کا تعلق شوپیاں سے ہے، ایک میڈیا انٹرویو میں بتایا کہ وہ کس طرح کامیابی کی منزل تک پہنچی۔انہوں نے کہاکہ میں 12ویں جماعت کے امتحانات پاس کرنے پر بہت خوش ہوں۔ اپنی صحت کے مسائل کے پیش نظر مجھے اس دوران بہت سے چیلنجز کا سامنا رہا لیکن میں نے ہمت نہیں ہاری۔ میں ثابت قدم رہی اور چیلنجز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ میں نے اپنی پڑھائی اور محنت جاری رکھی۔ بالآخر میں کامیابی ہوگئی۔انشا نے کہا کہ وہ اس کامیابی کا سہرا اپنے والدین، اساتذہ، دوستوں اور خیر خواہوں کو دیتی ہیں جنہوں نے مشکل وقت میں ان کا ساتھ دیا۔23 سالہ انشا مشتاق نے جو 2016 کے احتجاج کے دوران بھارتی فوجیوں کی پیلٹ فائرنگ سے اپنی دونوں آنکھوں کی بینائی سے محروم ہو گئی تھی، 12ویں جماعت کا بورڈ امتحان اچھے نمبروںکے ساتھ پاس کیاہے۔ امتحان کے نتائج کا اعلان جمعہ کو کیا گیا اور شوپیاں کے سیدو گاو¿ں سے تعلق رکھنے والے مشتاق لون کی بیٹی انشا مشتاق نے امتحان میں 73 فیصد نمبر حاصل کیے ہیں۔انشا نے کہا کہ وہ اپنے والدین پر بوجھ نہیں بننا چاہتی اور اپنی پڑھائی جاری رکھنا چاہتی ہے تاکہ اپنی زندگی میں خود مختار بن سکے۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے نابینا طلباءکے لیے خصوصی ادارے قائم کرنے اور انہیں مناسب تربیت فراہم کرنے کی بھی اپیل کی تاکہ وہ اپنی زندگی کے مستقبل میں خود مختار بن کر باوقار طریقے سے روزی کما سکیں۔
بھارتی فوج ہاتھوں بصارت سے محروم ہونے والی انشا مشتاق کا زندگی میں خود مختار بننے کا عزم
مناظر: 973 | 12 Jun 2023