پیر‬‮   18   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں سیاسی آوازوں کو دبانے کیلئے عدلیہ کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے: شبیر شاہ

       
مناظر: 875 | 13 Jun 2023  

سری نگر13جون(نیوز ڈیسک )کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے چیئرمین شبیر احمد شاہ نے کہا ہے کہ مودی حکومت بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں جائز سیاسی آوازوں کو دبانے کے لیے عدلیہ کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں اور عالمی برادری خطے میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی کا موثر نوٹس لے۔
ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے اپنے پیغام میں مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی سیاسی اور انسانی حقوق کی صورتحال پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکام نے کشمیریوں پر ریاستی دہشت گردی تیز کر دی ہے جس میں بنیادی طور پر آزادی کے حامی رہنمائوں، کارکنان اور سول سوسائٹی کے ارکان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جو مودی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے رہے ہیں۔
جموں و کشمیر میں جمہوری اختلاف کے جواب میں ریاستی جبر کے استعمال پر روشنی ڈالتے ہوئے شبیر احمد شاہ نے کہا کہ ایک طرف سیاسی، سماجی ،سینکڑوں سیاسی کارکنان اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے خلاف ظلم و ستم کا سلسلہ جاری ہے، تو دوسری طرف قابض حکام نے ان کے خلاف مقدمات دوبارہ کھول رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان کارکنوں کو پوچھ گچھ کے نام پر وقتا فوقتا تھانوں میں طلب کیا جاتا ہے ، عدالتوں میں گھسیٹا جاتا ہے،اور گھروں سے دور عدالتوں میں پیش ہونے پر مجبور کیا جاتا ہے۔شبیر احمد شاہ نے کہا کہ کشمیری سیاسی رہنمائوں اور کارکنوں کی غیر قانونی گرفتاریاں اور انہیں عدالت میں پیش کیے بغیر جیلوں اور تفتیشی سیلوں میں چھوڑنا، جعلی اور من گھڑت مقدمات میں سزائیں دینا، پرانے مقدمات کو دوبارہ کھولنا جن میں وہ پہلے ہی بری ہو چکے ہیں، اور انہیں اور ان کے اہل خانہ کو عدالتوں میں گھسیٹنا کشمیر میں درندگی کا نیا باب بن گیا ہے”۔
انہوں نے کہا کہ نہ صرف سیاسی کارکن بلکہ سول سوسائٹی کے ارکان، حقوق کے محافظوں اور یہاں تک کہ صحافیوں کو بھی پکڑ کر جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔انہوں نے افسوس کے ساتھ نوٹ کیا کہ مودی حکومت کشمیر میں جائز سیاسی آوازوں کو خاموش کرنے کے لیے اپنی عدلیہ کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے کو بے رحمی سے دبانا بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو بھارت پر دبا بڑھانا چاہیے اور مودی حکومت سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ وہ کشمیر میں سیاسی اختلاف کو کچلنے کے لیے ریاستی جبر کے استعمال کو روکے اور کشمیری رہنماں کو سزا دینے کے لیے اپنی عدلیہ کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرے جو پرامن جدوجہد کر رہے ہیں۔ کشمیریوں کو بنیادی حقوق کی ضمانت اقوام متحدہ سے کم کسی اتھارٹی نے نہیں دی ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0