سرینگر (نیوز ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے آج ضلع سرینگر میں غیر قانونی طور پر نظر بندکل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان اور تحریک حریت جموں و کشمیر کے رہنما ایازمحمد اکبر کی جائیداد ضبط کر لی۔
ایازمحمد اکبر 2017سے مسلسل نئی دلی کی تہاڑ جیل میں غیر قانونی طورپر نظر بندہیں۔این آئی اے نے ایاز اکبر کی سرینگر میں واقع جائیداد پر ایک نوٹس چسپاں کیاہے جس میں لکھا گیا ہے کہ “تمام لوگوں کو مطلع کیا جاتاہے کہ ضلع سرینگر کے علاقے شالٹینگ میں واقع ایاز محمد اکبر کی 1کنال اور 10مرلہ زمین کو این آئی اے کی خصوصی عدالت کے حکم پر ضبط کیاجاتا ہے ۔ایاز اکبر گزشتہ سات سال سے نئی دلی کی تہاڑ جیل میں غیر قانونی طورپر نظربند ہیں۔ ان کی اہلیہ جو کینسر کے موذی مرض میں مبتلا تھیں کا اپریل 2021 میں انتقال ہوگیاتھا۔
بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت اسرائیلی پالیسی پر عمل درآمد کرتے ہوئے کشمیریوں کی زمینوں اور جائیدادوں کو ضبط کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور حال ہی میں این آئی اے نے اپنے حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر جموں وکشمیر کے لوگوں کے مکانات، زمینیں اور دفاتر سمیت جائیدادوں کو ضبط کر لیا ہے۔ این آئی اے نے محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، مسرت عالم بٹ، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، معراج الدین کلوال، پیر سیف اللہ، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، سید شاہد یوسف، سید شکیل یوسف اور ظہور احمد وٹالی سمیت درجنوں حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو کشمیریوں کی جمہوری اور آزادی کے حق میں آواز کو خاموش کرانے کیلئے جھوٹے مقدمات میں گرفتارکررکھا ہے ۔