اتوار‬‮   22   ستمبر‬‮   2024
 
 

اقوام متحدہ کی جانب سے کشمیری رہنما خرم پرویز کی فوری رہائی کا مطالبہ

       
مناظر: 969 | 15 Jun 2023  

جنیوا (نیوز ڈیسک )جبری گرفتاریوں کے بارے میں اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ نے بھارتی حکام سے انسانی حقوق کے کشمیری علمبردار خرم پرویز کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق خرم پرویز کو 22نومبر 2021کو بھارت کے انسداد دہشت گردی کے کالے قانون کے تحت گرفتار کیاگیاتھا اور وہ اس وقت نئی دلی کی روہنی جیل میں نظر بند ہیں۔رواں سال 28 مارچ کو منظور کی گئی اور5 جون کو جاری کئے گئے بیان میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین کے گروپ نے کہاہے کہ خرم ر پرویز کی نظربندی “جبری “ہے ۔بیان میں بھارتی حکام پرزوردیاگیا ہے کہ وہ انہیں فوری رہا کریں ۔ انٹرنیشنل فیڈریشن آف ہیومن رائٹس کی صدر ایلس موگوے نے اقوام متحدہ کے گروپ کے اس مطالبے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ خرم پرویز کی رہائی کا اقوام متحدہ کامطالبہ درست ہے اور اس سے تصدیق ہوتی ہے کہ انہیں انسانی حقوق کے سلسلے میں ان کی سرگرمیوں کی وجہ سے گرفتار کیاگیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ بھارتی حکام کو کشمیری سول سوسائٹی اورقوام متحدہ کی سفارشات پر عمل درآمد کرتیہوئے خرم کو فوری رہا کرناچاہیے ۔جبری گرفتاریوں کے بارے میں اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی طرف سے جبری گرفتاریوں کے واقعات کی تحقیقات کی ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔ یہ ورکنگ گروپ انفرادی شکایات پر غور کرتا ہے اور اس بارے میں رائے ظاپر کرتا ہے کہ آیا کسی خاص فرد کی گرفتاری کو جبری سمجھا جائے یا نہیں ۔ورکنگ گروپ نے اپنی رائے انٹرنیشنل فیڈریشن آف ہیومن رائٹس ، CIVICUS، فورم ایشیاء اور جبری تشدد کے خلاف عالمی ادارے کی جانب سے گزشتہ سال22 نومبرکو خرم پرویز کی نظربندی کے بارے میں اقوام متحدہ کے ادارے کو مشترکہ طور پر دائر کی گئی شکایت کے جواب میں جاری کی ہے ۔خرم پرویز کی جبری اور غیر قانونی حراست کوئی واحد واقعہ نہیں ہے بلکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت مودی حکومت کی امتیازی اور جابرانہ پالیسیوں کو بے نقاب کرنے والوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا نتیجہ ہے۔عالمی ادرے کے سکریٹری جنرل جیرالڈ سٹیبروک نے کہاکہ بھارت کو اختلاف رائے کو خاموش کرانے کی اپنی پالیسیوں کو تبدیل کرنا چاہیے اور ملک میں انسانی حقوق کے تحفظ کے حق کی ضمانت فراہم کرنی چاہیے۔ورکنگ گروپ نے بھارت میں سول سوسائٹی، انسانی حقوق کے علمبرداروں اور صحافیوں پرخرم پرویز کی گرفتاری اور طویل نظر بندی سے پڑنے والے اثرات پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا۔ ورکنگ گروپ نے مزید کہاکہ خرم پرویز کی مسلسل نظربندی انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کے آرٹیکل 2، 7، 9، 11، 19 اور 20 اور بین الاقوامی معاہدے کے آرٹیکل 2، 9، 14،15، 19، 22 اور 26 کی بھی خلاف ورزی ہے۔خرم پرویز جموں کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی کے پروگرام کوآرڈینیٹر، جبری گرفتاریوں کے خلاف ایشین فیڈریشن کے چیئرپرسن، اور انٹرنیشنل فیڈریشن آف ہیومن رائٹس کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ہیں۔ فروری 2023 میں، انہیں اہم ترین مارٹن اینالز ایوارڈ سے نوازا گیاتھا۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0