نئی دلی 15جون (نیوز ڈیسک )بی بی سی کی دستاویزی فلم” انڈیا: دی مودی-کوئسچن ” کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کو اب الجزیرہ کی ایک ڈاکومنٹری فلم “اِنڈیا ہو لِٹ دی فیوز؟ “کی وجہ سے ایک اور چیلنج کا سامنا ہے۔جس میں دکھایاگیا ہے کہ بھارت میں ہندوتوا لیڈروں کی طرف سے مسلم اقلیت اپنے خلاف حملوں اور نفرت انگیز تقاریر کے دوران کس طرح مسلسل خوف کے احساس کے ساتھ زندگی گزار رہی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مودی حکومت نے اپنے ایک کارکن کے ذریعے الجزیرہ کی اس فلم پر پابندی عائد کرنے کیلئے اترپردیش کی الہ آباد میں درخواست دائر کرائی ہے ۔جسٹس اشونی کمار مشرا اور جسٹس آشوتوش سریواستو پر مشتمل ہائی کورٹ کے ایک بنچ نے نے بی جے پی حکومت کو بچانے کے لیے کوئی وقت ضائع کئے بغیرمودی حکومت اور وزارت اطلاعات و نشریات کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کیلئے مناسب اقدامات کریں کہ جب تک اس فلم کے مواد کی متعلقہ حکام کی طرف سے جانچ نہیں کی جاتی، اس فلم کوریلیز کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔ درخواست گزارسدھیر کمارنے سماجی کارکن کے بھیس میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی ایما پر ہائی کورٹ میں عرضداشت دائر کی ہے ۔درخواست میں دلیل دی گئی ہے کہ فلم میں “مذہبی برادریوں میں فرقہ وارانہ تقسیم پیدا کرنے کیلئے حقائق کو مسخ کر کے پیش کیا گیاہے ۔ عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت 6 جولائی تک ملتوی کر دی ہے ۔درخواست کے مطابق الجزیرہ کی فلم کی ریلیز سے ہندوستان میں بدامنی پھیلنے اور سنگین نتائج سامنے آنے کاخطرہ ہے ۔واضح ر ہے کہ عدالت نے مودی حکومت ، وزارت اطلاعات و نشریات، سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن کے ساتھ ساتھ الجزیرہ کو اس معاملے میں 6 جولائی تک اپنا جواب پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ فلم کی ریلیزسے مختلف طبقوں اور مذہبی فرقوں کے درمیان نفرت کاماحول پیدا ہونے اوربھارت کی سیکولر شناخت متاثر ہو سکتی ہے ۔ اس فلم سے سماجی بدامنی اور امن عامہ میں بگاڑ اور اخلاقیات کے بگڑنے کا بھی امکان ہے۔درخواست میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ الجزیرہ صرف ایک نیوز آرگنائزیشن ہے، پھر بھی اس نے فلموں کو نشر کرنے کیلئے اپنے دائرہ کار سے تجاوز کیا ہے۔درخواست گزار نے مزید کہاکہ اس فلم کے ذریعہ جان بوجھ کر بھارت کی سب سے بڑی مذہبی برادریوں کے درمیان دراڑ پیدا کرنے اور نفرت کا احساس پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔درخواست میں مزید کہاگیا ہے کہ الجزیرہ نے قانون کے تحت مجاز اتھارٹی سے اس فلم کو نشر کرنے کیلئے کوئی سرٹیفکیٹ حاصل نہیں کیا ہے۔عدالت میں مودی حکومت کے وکیل کی طرف سے درخواست گزاردلائل سے کوئی اختلاف نہیں کیا گیا۔
اس سے قبل بھارت میں 2002کے گجرات فسادات میں نریندر مودی کے اہم کردار کے بارے میں بی بی سی کی ڈاکومنٹری ”انڈیا :دی مودی کوئسچن ”پر پابندی عائد کردی گئی تھی
مودی حکومت نے الجزیرہ کی ڈاکیومنٹری فلم “اِنڈیا ہو لِٹ دی فیوز؟ کی ریلیز پر پابندی عائد کردی
مناظر: 317 | 15 Jun 2023