سرینگر(نیوز ڈیسک )بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے گزشتہ تقریبا چار سال سے تنظیم کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی شدید مذمت کی ہے ۔
میر واعظ عمر فاروق 05 اگست 2019 سے سرینگر میں گھر میں نظر بند ہیں۔انجمن اوقاف نے آج سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ قابض بھارتی انتظامیہ نے آج لگاتار 199واں جمعتہ المبارک ہے جب قابض انتظامیہ نے جموں وکشمیر کے سب سے بڑے مذہبی رہنما میرواعظ عمر فاروق کو غیر قانونی نظر بندی کی وجہ سے نہ تو نماز جمعہ جیسا اہم دینی فریضہ ادا کرنے اور نہ ہی اپنی منصبی ذمہ داریاں پوری کرنے کی اجازت دی گئی ۔ بیان میں مزید کہاگیا کہ میر واعظ کی مسلسل گھر میں نظربندی کی وجہ سے کشمیر کی عظیم عبادتگاہ جامع مسجد سرینگرکے منبر ومحراب قال اللہ وقال الرسول ۖ کی دعوت و تبلیغ سے خاموش رہے۔بیان میں کہا گیا کہ حج کے مقدس ایام اور قربانی کی آمد سے قبل بڑی تعداد میں جامع مسجد آنے والے کشمیری عوام کو اس وقت مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب وہ اپنے محبوب رہنما کے وعظ و تبلیغ سے محروم رہے۔انجمن نے یہ بات زور دیکر کہی کہ میرواعظ کی شخصی اور مذہبی آزادی پر قدغن انسانی اور مذہبی حقوق کی بدترین پامالی ہے جو نہ صرف انتہائی تشویشناک بلکہ مسلمہ جمہوری اقدار کے بھی منافی ہے اور اس کیخلاف انسانی،جمہوری اور مذہبی اقدار پر یقین رکھنے والوں کو آواز اٹھانی چاہیے۔
مقبوضہ کشمیر:میر واعظ عمر فاروق کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی مذمت
مناظر: 236 | 17 Jun 2023