سرینگر17 جون (نیوز ڈیسک ) سیاسی ماہرین اور تجزیہ نگاروں نے کہا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر مسلسل وحشیانہ بھارتی فوجی قبضے کی زد میں ہے جہاں گزشتہ سات دہائیوں سے لوگوں کے حقوق سلب ہیں۔
سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے سرینگر میں اپنے بیانات اور انٹرویوز میں کہا کہ بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ علاقے کو اس کے باشندوں کے لیے جہنم بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجی 1947 سے کشمیریوں کے تمام حقوق کی مسلسل خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے افسوس کا اظہار کیا کہ کشمیریوں کو حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر بے رحمی سے قتل اور تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کی تذلیل کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ علاقے میں 1989 سے اب تک 96ہزار1سو96 کشمیری شہید، 1 لاکھ 67ہزار9سو 85گرفتار کیے گئے جبکہ 1لاکھ 10ہزار 4سو99 عمارتوں کوتباہ کیا گیا۔
سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے نشاندہی کی کہ انسانی حقوق کے متعدد عالمی اداروں نے بھی اپنی رپورٹوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانیت کے خلاف بھارت کے سنگین جرائم کا ذکر کیا ہے، عالمی برادری کو بھی چاہیے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں جاری بھارتی جبر پر اپنی مجرمانہ خاموش ترک کے اور کشمیریوں کو انکا ناقابل تنسیخ حق، حق خودرادیت دینے کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے۔