اسلام آباد(نیوز ڈیسک )برطانیہ میں سکھ برادری نے خالصتان تحریک کے رہنما اوتار سنگھ کھنڈا کی برمنگھم میں پراسرار موت کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
اوتار سنگھ کھنڈا نے رواں سال کے آغاز میں لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج کی قیادت کی تھی جس میں خالصتان کے کارکنوں نے بھارتی ہائی کمیشن پر ہندوستانی پرچم اتار دیا تھا۔سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں اوتار سنگھ کھنڈا کی قیادت میں مظاہرین کو عمارت پر چڑھتے اور بھارتی پرچم اتارتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔بھارت نے اس واقعہ پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا تھا کہ برطانوی حکومت کی بھارتی سفارتکاروں اور اہلکاروں کے ساتھ بے حسی ناقابل قبول ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اوتار سنگھ کھنڈا کو پیر کو بے چینی کی شکایت کے بعد برمنگھم کے ہسپتال منتقل کیا گیاتاہم ان کی موت کی اصل وجہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکی اور سکھ برادری نے ان کی پراسرارموت پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔برطانوی پولیس کو لکھے گئے خط میں خالصہ ایڈ انٹرنیشنل کے سی ای او رویندر سنگھ نے اوتار سنگھ کھنڈا کی موت کی مکمل تحقیقات کی درخواست کی ہے کیونکہ اوتار سنگھ کھنڈا کی پراسرار موت پر برطانیہ اور عالمی سطح پر سکھ برادری میں تشویش پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ موت گزشتہ 18ماہ کے دوران سکھ کارکنوں اور رہنمائوں کی ہونے والی اچانک اموات کی ایک کڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ مقتول کے اہلخانہ نے موت کی وجہ جاننے کیلئے پوسٹ مارٹم کی درخواست بھی کی ہے۔بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اوتار سنگھ کھنڈا بلڈ کینسر میں مبتلا تھے جبکہ خالصتان رہنما کے قریبی حلقوں نے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔بعض بھارتی اخبارات نے یہ بھی رپورٹ کیا کہ اوتار سنگھ کھنڈا کو مشتبہ طور پر زہر دیا گیا تھا تاہم حقائق کا ابھی پتہ نہیں چل سکا ہے۔
خالصتان تحریک کے رہنما کی برطانیہ میں پراسرار موت، سکھ برادری کا تحقیقات کا مطالبہ
مناظر: 241 | 18 Jun 2023