سرینگر (نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں دیہی بچوں کی دیکھ بھال کے سرکاری ادارے ”آنگن واڑی”کے کارکنوں نے قابض انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف ہندواڑہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
احتجاج کرنے والے کارکنوں کاکہناتھا کہ قابض انتظامیہ کی طرف سے حال ہی میں منظور کی گئی انسانی وسائل کی پالیسی کے تحت ان کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں5سال کی کمی کر کے 60 سال کر دی گئی ہے اور 60سال کی عمر کو پہنچے والے تمام کارکنوں کو جبری ریٹائر کیاجارہا ہے ۔ ان کا مزید کہناتھا کہ قابض انتظامیہ کا یہ اقدام بلا جوز اور غیر ضروری ہے۔ کارکنوں نے کہا کہ بھارت اور لداخ میں آنگن واڑی کارکنوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65سال ہے لیکن مقبوضہ علاقے میں اس میں کمی کر کے 60سال کردی گئی ہے۔ انہوں نے قابض انتظامیہ پر فوری طورپر اس پالیسی کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔
ادھر جموں میں مشن سٹیٹ ہڈ جموں وکشمیر کے کارکنوں نے ایل پی جی گیس، پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے خلاف ایک احتجاجی ریلی نکالی اور بی جے پی حکومت کا پتلا نذر آتش کیا۔ احتجاج کی قیادت ایم ایس جے کے لیڈر سنیل ڈمپل نے کی ۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی حکومت ایل پی جی ، پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہی ہے۔ جموں میں ریزرو کیٹیگری کے ملازمین اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے کارکنوں نے اپنے مطالبات کے حق میں متعددمقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے۔