سرینگر 22 جون (نیوز ڈیسک ) کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماوں نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی حیثیت بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے آگے ایک مجرم سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں غلام محمد خان سوپوری، سید بشیر اندرابی، عبدالاحد پرہ، خواجہ فردوس، خادم حسین اور سید سبط شبیر قمی نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں کہا کہ امیت شاہ کا کل (جمعہ )مقبوضہ جموںوکشمیر کا دورہ مظلوم کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ سفاک اور جابر بھارتی حکمرانوں کے مقبوضہ علاقے کے دورے آزادی پسند کشمیریوں کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ظالم اور منافق بھارتی حکمران بین الاقوامی اجلاسوں اور کانفرنسوں کے انعقاد اور مقبوضہ علاقے کے نام نہاد دوروںکے ذریعے عالمی برادری کو محض یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ کشمیر کی صورتحال پرامن ہے اور کشمیری بھارت سے خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کا لاکھوں قابض فوجیوں کے پہرے میں کی جانے والی نام نہاد کانفرنسوں اور دوروں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوںنے زور دیکر کہا کہ اس طرح کے نمائشی اقدامات اور کارروائیوںسے بھارت کو کچھ حاصل نہیں ہو گا اور آزادی پسند کشمیری قانونی بھارتی قبضے کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں نے کہا کہ یہ امیت شاہ ہی تھے جنہوں نے اگست 2019 میں بھارتی پارلیمنٹ میں 370 اور 35 اے کی دفعات کی منسوخی کی قرارداد پیش کی تھی ، امیت شاہ ہی کے حکم پر حریت رہنماؤں ، کارکنوں ، صحافیوں ، وکلا، علمائ، اساتذہ ، انسانی حقوق کے کارکنوں سمیت ہزاروں کشمیری جیلوں اور عقوبت خانوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، بھارتی فوجی امیت شاہ ہی کی ہدایات پر بیگناہ کشمیری نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں پے در پے قتل کر رہے ہیں جبکہ این آئی اے ، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ، سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی جیسی بدنام زمانہ بھارتی ایجنسیاں ان ہی کے حکم پر کشمیریوں کو گھروں ، زمینوں اور دیگر املاک سے محروم کر رہی ہیں لہذا کشمیریوں کے آگے انکی حیثیت ایک مجرم سے زیادہ کچھ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کا واحد مطالبہ مقبوضہ علاقے سے بھارتی فوج کا انخلا اور اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کا انعقاد ہے اور وہ اس کے لیے گزشتہ سات دہائیوں سے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی بہتری اسی میں ہے کہ وہ ہٹ دھرمی اور غیر حقیقت پسندانہ طرز عمل ختم کرے اور کشمیریوں کے آگے سر تسلیم خم کر کے انہیں انکا پیدائشی حق، حق خود ارادیت دے کیوںکہ اس میں نہ صرف خود بھارت کی بلکہ اس پورے خطے کی بہتری ہے۔