جمعرات‬‮   11   ستمبر‬‮   2025
 
 

بی جے پی 2024کے انتخابات کیلئے مسلمانوں کی پسماندگی کا فائدہ اٹھانے کی کوششوں میں مصروف

       
مناظر: 819 | 3 Jul 2023  

 

نئی دہلی03جولائی(نیوز ڈیسک ) ریاست کرناٹک میں جہاں مسلمانوں کی بھاری اکثریت نے کانگریس پارٹی کو ووٹ دیا ،بھارتیہ جنتا پارٹی کو ہونے والی انتخابی ناکامی کے بعد وہ2024کے لوک سبھا انتخابات کے لئے مسلمانوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
نریندر مودی نے مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پسماندہ مسلمانوں اور مسلم خواتین کے درمیان ایک اور لکیر کھینچنے کی کوشش کی۔تین طلاق پر بات کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ یہ رواج بیٹیوں کے ساتھ انصاف نہیں کرتا،پورے خاندان برباد ہو جاتے ہیں۔بی جے پی نے اب بھارت بھر میں 65اقلیتی لوک سبھا حلقوں میں ایک خصوصی مہم شروع کی ہے تاکہ مسلمانوں کے اندر غریب طبقوں تک رسائی حاصل کی جا سکے۔خیال کیا جاتا ہے کہ یہ طبقے بھارتی حکومت کی سماجی شعبے کی اسکیموں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔پسماندہ مسلم طبقے پر مودی کا زور کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کیونکہ مسلم کمیونٹی میںپارٹی کا ووٹ بینک زیادہ تر پسماندہ لوگوں پر مشتمل ہے۔انڈین ایکسپریس کی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مسلم کمیونٹی تین خطوط پر تقسیم ہے۔اشراف، اجلاف اور ارزال۔ سب سے پہلے غیر ملکی حکمرانوں کی اولاد ہیں، اجلاف مذہب تبدیل کرنے والے ہیں اور ارزال انتہائی پسماندہ طبقے یا مذہب تبدیل کرنے والے ہیں۔اشر اف جو اقلیت میں ہیں، زیادہ تر بھارتی سیاست میں مسلمانوں کا چہرہ رہے ہیں اورمسائل سے دوچار پسماندہ اجلاف اور ارزال پر مشتمل ہیں۔پارٹی کی جانب سے احتیاط سے تیار کیا گیا”سنیہ ملن”اور اس طرح کی دیگر تقریبات کمیونٹی کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی بہت سی کوششوں میں سے ایک ہیں۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ کیا پسماندہ مسلمان زعفرانی پارٹی کی طرف راغب ہوتے ہیں یا نہیں، کیونکہ رواں سال کئی ریاستوں میں انتخابات ہونے والے ہیں جبکہ اگلے سال عام انتخابات کا وقت ہے۔