سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدرعمر عبداللہ نے کہاہے کہ 5اگست 2019کو کشمیری عوام سے چھینے گئے حقوق بی جے پی کے دور حکومت میں بحال ہونے کی توقع نہیں ہے۔
عمر عبداللہ نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ ہم سے جو کچھ بھی چھینا گیا ہے، ہمیں اس بات کی کوئی امید نہیں ہے کہ بی جے پی حکومت اسے بحال کر دے گی۔انہوں نے کہاکہ ہم قانونی طریقہ کار کے ذریعے اپنے حقوق واپس چاہتے ہیں اورہمیں امید ہے کہ سپریم کورٹ میں اس حوالے سے سماعت تیزی سے ہو گی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش، راجستھان، کرناٹک اور یہاں تک کہ جموں وکشمیرمیں بھی سیاسی جماعتوں کو تقسیم کرکے نئی پارٹیاں بنائی گئی ہیں اور ہر جگہ اپوزیشن پارٹیوں کو تقسیم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات نہ کرانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ پارٹی جانتی ہے کہ وہ 10سیٹیں بھی نہیں جیت پائے گی۔انہوں نے کہا کہ انتخابات جمہوری حق ہے لیکن بی جے پی ہارنے کے ڈر سے انتخابات کرانے کے موڈ میں نہیں ہے۔