\
اتوار‬‮   23   ‬‮نومبر‬‮   2025
 
 

مندر میں داخل ہونے پراونچی ذات کے ہندوئوں کا دلت نوجوان پر تشدد

       
مناظر: 768 | 10 Jul 2023  

جموں (نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں وادی چناب کے ڈوڈہ قصبے میں نام نہاداونچی ذات کے ہندوئوں نے مندر میں داخل ہونے پر ایک دلت نوجوان کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہلر رامبن کا رہائشی بٹو رام 18جون 2023کو ڈوڈہ کے گھلا دھر علاقے میں ایک مندر میں داخل ہوا جس کے بعد اونچی ذات کے ہندوئوںنے اسے اغوا کیا اور وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔بٹورام نے بتایاکہ میں مندرمیں پوجا کے بعد واپس آ رہا تھا کہ اونچی ذات کے پانچ سے چھ آدمیوں نے مجھے ایک گلی سے اغوا کر لیا اور ایک گھر کے اندر لے جانے کے بعد مجھ پر تشدد کیا۔بٹو نے بتایاکہ انہوں نے میرے کپڑے اتار دیے اور صرف مندر میں داخل ہونے پر میری شرمگاہ پر تشدد کیا۔بٹورام نے بتایا کہ ملزمان کسی سے ویڈیو کال پر بات کر رہے تھے جس نے میری شناخت کی تھی جس کے بعد وہ مسلسل دہرا رہے تھے کہ ”ہمارے مندر میںگھسے گا،ہمت کیسے ہوئی تم لوگوں کی۔ بٹو نے بتایاکہ ملزموں نے مجھے تین گھنٹے تک تشدد کانشانہ بنایاجس دوران میں بے ہوش ہو گیا۔ میں نے ان میں سے ایک کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ لاش کو قریبی ندی میں پھینک دو۔ انہوں نے میرے بازو کو کاٹنے کے لیے چھریوں اور دیگر تیز دھار چیزوں کا استعمال کیا۔میں مسلسل پانی مانگتا رہا لیکن وہ مجھے گالیاں دیتے رہے اور یہ کہہ کر پانی دینے سے انکار کرتے رہے کہ میں نچلی ذات سے ہوں۔ وہ مجھے لوہے کی سلاخوں سے مارتے رہے۔اس کے بعد ملزموںنے مجھے مردہ سمجھ کر اٹھایااور سڑک کے کنارے پھینک دیا۔ بٹو نے بتایا کہ کچھ مقامی لوگ مجھے دیکھ کر قریبی ہسپتال لے گئے۔ 28 سالہ نوجوان دس دن تک ہسپتال میں زیر علاج رہا۔ان کے وکیل رجت نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی یہ ہے کہ مقامی پولیس نے متعدد بار شکایت کے باوجود دس دن تک کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی ۔ انہوں نے کہاکہ یہ جموں و کشمیر میں ہندو راشٹربنانے کی شروعات لگتی ہیں۔