\
ہفتہ‬‮   22   ‬‮نومبر‬‮   2025
 
 

بھارت: ہندوتوا تنظیم کے کہنے پرمہاراشٹر میں تاریخی مسجد سیل

       
مناظر: 668 | 16 Jul 2023  

 

ممبئی (نیوز ڈیسک )بھارتی ریاست مہاراشٹر کے ایرنڈل قصبے میں ضلع انتظامیہ نے ایک ہندوتوا تنظیم کے جھوٹے دعوے کے بعدایک صدیوں پرانی مسجد کو سیل کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہندوتوا تنظیم نے دعویٰ کیا کہ مسجد ایک ہندو مذہبی ڈھانچے کو منہدم کر کے تعمیر کی گئی تھی۔ مسجد کی دیکھ بھال کے ذمہ دار مسجد کمیٹی ٹرسٹ نے ضلع انتظامیہ کے حکم کو چیلنج کرنے کے لیے فوری طور پر اورنگ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ ٹرسٹ نے معاملے کی فوری نوعیت پر زور دیتے ہوئے مسجد میں نماز کی ادائیگی جاری رکھنے کی اجازت مانگی۔ تاہم عدالت نے ابھی تک اس کیس کو سماعت کے لیے مقرر نہیں کیا ہے۔ ٹرسٹ کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے دلیل دی کہ مسجد کو سیل کرنے کا کلکٹر کا فیصلہ غیر قانونی ہے کیونکہ مسجد ایک رجسٹرڈ وقف جائیداد پر کھڑی ہے۔ انہوں نے کلکٹر پر متعلقہ اتھارٹی کو نظرانداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وقف املاک سے متعلق معاملات کو وقف ٹریبونل کے ذریعے حل کیا جانا چاہئے۔ شاہد ندیم نے ایک ویڈیو کی شکل میں ثبوت پیش کیے جس میں مسجد کے اندر نماز میں مصروف افراد کو دکھایا گیا اور اس کے وقف املاک ہونے کی تصدیق کرنے والی دستاویزات بھی شیئر کیں۔ دوسری جانب ہندوتواتنظیم نے جسے پانڈو وارا سنگھرش سمیتی کے نام سے جانا جاتا ہے، کہا کہ یہ مسجد پانڈو وارا کے ڈھانچے کو گرا کر بنائی گئی ہے جو پہلے اسی جگہ پر کھڑا تھا۔ رواں سال مئی میں ہندوتوا تنظیم کے صدر پرمود ہساڈا دندواٹے نے جلگائوں ضلع مجسٹریٹ کے پاس شکایت درج کرائی تھی جس میں الزام لگایا گیا کہ مسجد کے ٹرسٹ نے ان کی زمین پر غیر قانونی طور پر قبضہ کیا ہے۔ اس کے جواب میں ضلع کلکٹر امان متل نے تمام متعلقہ فریقوں بشمول درخواست گزار، مسجد کے ٹرسٹی، تحصیلدار اور آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے ایک نمائندے کو ان کے دلائل سننے کے لیے طلب کیا۔ تفصیلی بات چیت کے بعد ضلع کلکٹر نے مسجد میں نماز پر پابندی کا حکم جاری کرتے ہوئے دفعہ 144 نافذ کیا۔ مزید برآں انتظامیہ نے اس معاملے کی مزید تحقیقات کے لیے وقف حکام سے متعلقہ دستاویزات طلب کی ہیں۔