اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ افغان طالبان اپنی حدود کے اندر عسکریت پسندوں کو لگام ڈالنےکی خواہش رکھتے ہوں یا نہیں، پاکستان اپنی سرزمین سے دہشت گردی ختم کرنے کے عزم پر قائم ہے۔ ایک بیان میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے فرحت اللہ بابر کے بیان کی تائید کرتے ہیں، پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے عزم پر قائم ہے، اس بات سے قطع نظر کہ کابل عسکریت پسندوں کو لگام ڈالنا چاہتا ہے یا نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فرحت اللہ بابر نےکابل کے بیان کی درست تشریح کی ہے۔
خیال رہےکہ پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے ایک بیان میں افغان حکومت کے موقف کو پریشان کُن قرار دیا تھا۔
انہوں نے سوال اٹھایا تھا کہ کیا طالبان صرف کچھ عسکریت پسندوں کو روکنے کے پابند ہیں؟ طالبان کہتےہیں کہ دوحہ معاہدہ امریکا کے ساتھ کیا تھا، پاکستان کے ساتھ نہیں، طالبان ترجمان کہہ رہےہیں کہ ان کی پاکستان کے لیے پالیسی مختلف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا دوحہ معاہدہ طالبان کو کچھ شرپسندوں کو لگام دینےکا پابند کرتا ہے؟ سب کو نہیں؟
واضح رہےکہ 2 روز قبل آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بھی کہا تھا کہ افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو کارروائیوں کے لیے حاصل آزادی اور ان کے محفوظ ٹھکانوں پر مسلح افواج کو تشویش ہے، امید ہے افغان حکومت دوحہ معاہدےکے مطابق اپنی سرزمین کسی ملک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دے گی۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ عبوری افغان حکومت حقیقی معنوں میں دوحہ معاہدے میں کیے گئے وعدوں پر عمل درآمد یقینی بنائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں افغان شہریوں کی شمولیت ایک اور اہم تشویشناک پہلو ہے جس پر فوری توجہ دینے اور اس سے نمٹنے کی ضرورت ہے، اس طرح کے دہشت گرد حملے ناقابل برداشت ہیں، ان حملوں پر سکیورٹی فورسز کی طرف سے مؤثر جوابی کارروائی ہوگی۔