سرینگر17جولائی(نیوز ڈیسک )کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے چیئرمین شبیر احمد شاہ نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی کا موثر نوٹس لے۔
نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے اپنے ایک پیغام میں ڈی ایف پی کے نظربند چیئرمین نے مقبوضہ علاقے میں سیاسی اور انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قابض بھارتی حکام نے مقبوضہ علاقے میں اپنی ریاستی دہشت گردی کو تیز کر دیا ہے اوروہ خاص طورپرآزادی پسند رہنمائوں، کارکنوں اور سول سوسائٹی کے ارکان کو نشانہ بنارہے ہیں جو مودی حکومت کی ظالمانہ پالیسی پر تنقید کرتے رہتے ہیں۔ ڈی ایف پی کے چیئرمین نے جمہوری اختلاف کرنے پر ریاستی جبر کے استعمال کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف سیاسی، سماجی اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی پکڑ دھکڑکا سلسلہ جاری ہے تو دوسری طرف قابض حکام نے سینکڑوں سیاسی کارکنوں کے خلاف مقدمات دوبارہ کھولے ہیں اور انہیں وقتا فوقتا پولیس سٹیشنوں میں طلب کرکے ہراساں کیاجارہا ہے ، ان کی تذلیل کی جارہی ہے ،عدالتوں میں گھسیٹا جا رہا ہے اور گھروں سے دور عدالتوں میں پیش ہونے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔کشمیری سیاسی رہنمائوں اور کارکنوں کی جبری گرفتاریاں، انہیں کالے قوانین کے تحت نظربند کرنا، عدالت میں پیش کیے بغیرسڑنے کے لئے جیلوں اور اذیت خانوں میں ڈال دینا، جعلی اور من گھڑت مقدمات میں سخت سزائیں دینا ،30 سال پرانے مقدمات کو دوبارہ کھولنا جن میں وہ پہلے ہی بری ہو چکے ہیں اور انہیں اور ان کے اہلخانہ کو عدالتوں میں گھسیٹنا مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک نیا معمول بن چکاہے۔ شبیرشاہ نے کہا کہ نہ صرف سیاسی کارکن بلکہ سول سوسائٹی کے ارکان، انسانی حقوق کے کارکنوں اور یہاں تک کہ صحافیوں کو بھی پکڑ کر جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہارکیا کہ مودی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر میں جائز سیاسی آوازوں کو خاموش کرانے کے لیے اپنی عدلیہ کوایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے کو بے رحمی سے دبانا بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔شبیرشاہ نے عالمی برادری پر زوردیا کہ بھارت پر دبائو ڈالے اور مودی حکومت سے مطالبہ کرے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیاسی اختلاف کو کچلنے کے لیے ریاستی جبر کو روکے اورکشمیریوں کے بنیادی حقوق کے لئے جن کی ضمانت انہیں اقوام متحدہ نے دے رکھی ہے، پرامن جدوجہد کرنے والے کشمیری رہنمائوں کو سزا دلانے کے لیے اپنی عدلیہ کوہتھیار کے طور پر استعمال کرنا بند کرے ۔