واشنگٹن17جولائی(نیوز ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے گھٹن زدہ ماحول کے مقابلے میں ایک آزاد اور جمہوری معاشرے میں کشمیریوں کی صلاحیتوں کو ثابت کرنے پر ایک کشمیری سائنسدان ڈاکٹر ظفر احمد ہنڈو کو امریکہ میں نیموٹولوجی میں ان کی شاندار خدمات پر سوسائٹی آف نیمیٹولوجسٹ فیلو آف دی سوسائٹی ایوارڈ سے نوازا گیا ۔
ڈاکٹر ظفر کو یہ ایوارڈ امریکہ کی ریاست اوہائیو کے شہرکولمبس میں منعقدہ ایوارڈ پروگرام میں سوسائٹی آف نیموٹولوجسٹ کے 62ویں سالانہ اجلاس میں دیا گیا۔سرینگر سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ظفر ہنڈو نیماٹوڈ-ٹیکسونومی کے دنیا کے بہترین ماہرین میں سے ایک سمجھے جاتے ہیں۔ انہوں نے 1977میں کشمیر یونیورسٹی سے زولوجی میں پی ایچ ڈی مکمل کی۔ امریکہ منتقل ہونے کے بعد انہوں نے 1981سے 1988تک نیومیٹولوجی لیب USDA-ایگریکلچرل ریسرچ سینٹر بیلٹس وِل، میری لینڈ میں اسٹاف ریسرچ ایسوسی ایٹ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ڈاکٹر ہنڈو ریسرچ مائیکروبائیولوجسٹ کے عہدے پر فائز ہیں اور انہوں نے نیمیٹولوجی اور زراعت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ان کی اشاعتوں میں متعدد مضامین کے ساتھ ساتھ8کتابوں کا مجموعہ بھی شامل ہے۔ڈاکٹر ہنڈو نے امریکہ میں اپنی پہلی رپورٹ میں G.pallida کی وضاحت کی جس سے آلو کی پیداوار میں اہم اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ ان کی اشاعتوں کا اثر ان اقتباسات کے بہت زیادہ تعداد میں حوالہ جات سے دیکھا جا سکتا ہے جو 2600سے زیادہ ہیں۔ڈاکٹر ظفر احمد ہنڈو ان بہت سے کشمیریوں میں سے ایک ہیں جو جموں و کشمیر کے انتہائی زیادہ فوجی جمائو والے علاقے سے باہر ایک کھلے معاشرے میں کام کرنے کا موقع ملنے پر اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔