سرینگر24جولائی(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت نے یونیورسٹیوں میں انگریزی کے ماسٹرز پروگرام سے آغا شاہد علی اور بشارت پیر کی کرفیوڈ نائٹ کی شاعری کو ہٹا دیا ہے۔
دو یونیورسٹیاں، کشمیر یونیورسٹی اور سینٹرل یونیورسٹی انگریزی کے ماسٹرز پروگرام میں بشارت پیر کی معروف کرفیو نائٹ کے علاوہ آغاشاہد کی کم از کم تین نظمیں پڑھا رہی تھیں۔قابض حکومت نے دعویٰ کیا کہ شاہد کی شاعری”مزاحمتی ادب” کے زمرے میں آتی ہے جو طلبا ء میں آزادی ذہنیت، خواہش اور بیانیہ کو فروغ د یتی ہے۔آغا شاہد علی کو جو اسی ادارے کے ایک سابق طالب علم ہیں جہاں ان کی شاعری پر پابندی عائد کی گئی ہے، کشمیر کے معروف تارکین وطن شاعروں میں سے ایک کے طور پر سراہا گیا ہے۔ان کی متمدن شاعری کو عالمی سطح پر سراہے جانے کے باوجود یونیورسٹی نے ہمیشہ ان کے کام کو تسلیم نہیں کیا۔ ماضی میں کشمیر یونیورسٹی نے شاہدعلی کو اپنے طلبا ء کو پڑھانے سے انکار کر دیا تھا۔
بی جے پی حکومت نے آغا شاہدعلی کی شاعری ، بشارت پیر کے ناول کو یونیورسٹی نصاب سے نکال دیا
مناظر: 541 | 24 Jul 2023