بدھ‬‮   20   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

جعلی مقابلے میں شہید کشمیری نوجوان کے والد نے 20ماہ کی قانونی جنگ کے بعد بیٹے کی بے گناہی ثابت کردی

       
مناظر: 426 | 1 Aug 2023  

سرینگر یکم اگست (نیوز ڈیسک )بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے گرمائی دارلحکومت سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں تین کشمیری نوجوانوں کے ساتھ شہید ہونیوالے عامر ماگرے کے والد لطیف ماگرے نے کہا ہے کہ بھارتی حکام کی طرف سے انکے اکائونٹ میں جمع کرائے گئے 5 لاکھ روپے کے معاوضے کی رقم سے ثابت ہوگیا ہے کہ انکا بیٹا بے قصور تھا،جسے بھارتی فورسز نے 15نومبر 2021کو عسکریت پسند قراردیکر قتل کردیاتھا۔
20ماہ کی طویل قانونی جنگ کے بعد ضلع رام بن کے ماگرے خاندان کو اتوار کے روز عدالت نے کپواڑہ میں اپنے شہید بیٹے عامر ماگرے کی قبر پر حاضری دینے اور اسکی مغفرت کی دعا کرنے کی اجازت دے تھی۔بھارتی فوجیوںنے عامر ماگرے کو15نومبر 2021 کو سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں ایک جعلی مقابلے میں تین دیگر نوجوانوں کے ہمراہ شہید کردیاتھا۔پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ تمام نوجوان عسکریت پسند تھے اور ان کی لاشوں کو کپواڑہ کے ایک گمنام قبرستان میں دفن کیا گیاتھا۔عامر کے والد محمد لطیف نے کہا ہے کہ قابض انتظامیہ کی طرف سے انکے اکائونٹ میں جمع کرائی گئی 5 لاکھ روپے کی معاوضے کی رقم سے انکے بیٹے کی بے گناہی ثابت ہو گئی ہے جبکہ مبصرین کے مطابق انتظامیہ کایہ اقدام نوجوان کی بے گناہی ثابت کرتا ہے اور اس سے واضح ہوتا ہے کہ حقیقت میں وہ بے قصور تھے اور انہیں جعلی مقابلے میں شہید کیا گیا۔ لطیف ماگرے ، ان کی اہلیہ اور دیگر رشتہ داروں نے ہندواڑہ کے واڈورہ گائوں میں عامر کی قبر پر فاتحہ خوانی کی۔پولیس نے 2020میں جعلی مقابلوں میں شہید ہونیوالے کشمیری نوجوانوں کی لاشیں ان کے لواحقین کے حوالے کرنے کی بجائے گمنام مقامات پر موجود قبرستانوں میں دفن کرنے کا فیصلہ کیاتھا۔تاہم حیدر پورہ جعلی مقابلے پر زبردست عوامی ردعمل کے بعد قابض انتظامیہ نے دو شہید نوجوانوں الطاف احمد بٹ اور ڈاکٹر مدثر گل کی میتیں قبر کشائی کے بعد اہلخانہ کے حوالے کی ہیں ۔ مئی 2022 میں ہائی کورٹ نے قابض انتظامیہ کو عامر ماگرے کی قبر کشائی کرنے اور آخری رسومات کی ادائیگی کیلئے اسکے اہلخانہ کو 5لاکھ روپے کے معاوضے رقم ادا کرنے کا حکم دیاتھا۔ہائی کورٹ کے ایک ڈویژن بنچ نے بعد میں فیصلے میں ترمیم کرتے ہوئے خاندان کو عامر کی آخری رسومات ادا کرنے پر پابندی عائد کر دی اور قابض انتظامیہ کو معاوضے کی رقم ادا کرنے کی ہدایت کی تھی۔ بعد ازاں لطیف ماگرے نے بھارتی سپریم کورٹ میں اس سلسلے میں درخواست دائر کی تھی۔ تاہم سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا۔شہید نوجوان کے والد نے میڈیا کو بتایا کہ 21جولائی کو قابض انتظامیہ نے انکے اکائونٹ میں 5 لاکھ روپے کی معاوضے کی رقم جمع کرائی ہے،جس سے واضح ہوتا ہ کہ انکا بیٹا دہشت گرد نہیں بلکہ بے قصور تھا۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0